Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Saturday, July 27, 2024

پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کا انعقاد

خیبرپختونخوا کے 17اضلاع میں اتوار 19 دسمبر کو بلدیاتی الیکشن کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کے دوران لاکھوں ووٹرز اپنے ووٹ کا استعمال کرینگے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کے لیے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ دوران مہم کمیشن نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ضوابط و شرائط کا خیال رکھا جائے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ متعدد وزراء اور سیاستدانوں کو ضوابط کی خلاف ورزیوں پر نوٹس بھی دیئے گئے۔

جن اضلاع میں 19 دسمبر کو بلدیاتی الیکشن ہو رہے ہیں ان میں ایکس فاٹا کے تین اضلاع مہمند، باجوڑ اور خیبر بھی شامل ہیں جو کہ انتہائی خوش آئند بات ہے۔ ان اضلاع  سے نہ صرف یہ کہ سینکڑوں امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں بلکہ ووٹرز اور پارٹیوں کے کارکنوں کا جوش و خروش بھی مثالی رہا جبکہ حیرت انگیز طور پر ان اضلاع کے علاوہ متعدد دوسرے علاقوں میں بھی نوجوانوں، خواتین اور اقلیتی امیدوار بھی میدان میں ہیں۔ اس طرح امید کی جاسکتی ہے کہ صوبے کو نئی نسل پر مشتمل نئی قیادت میسر آجائے گی۔الیکشن کی مانیٹرنگ کے لیے وزیر اعلی ہاؤس میں ایک کنٹرول روم بنایا گیا ہے جبکہ ان 17 اضلاع میں سیکورٹی کے انتظامات کے لئے 75 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن میں تقریباً 38 ہزار امیدوار حصہ لے رہے ہیں جبکہ 2000 کونسلرز صوبے کے مختلف علاقوں میں بلامقابلہ کامیاب قرار دیئے جا چکے ہیں۔ جن میں 876 خواتین بھی شامل ہیں۔ جن پارٹیوں نے پشاور اور دیگر بڑے شہروں میں ریکارڈ جلسے کیے ان میں اے این پی، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی سرفہرست ہیں۔ جبکہ اس مہم کے دوران مختلف پارٹیوں کی خواتین نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جو کہ صوبے کے مخصوص حالات کے تناظر میں خوش آئند بات ہے۔ حکومتی حلقوں کے مطابق الیکشن میں تاخیر اس لیے ہوئی کہ کرونا بحران کے باعث اس کا اس سے قبل انعقاد ممکن نہیں تھا تاہم اعلی عدلیہ کی ہدایات اور کرونا پر کنٹرول کے بعد اب 19 دسمبر کو پہلے مرحلے میں 17 اضلاع میں انتخابات ہوں گے۔ باقی کے اضلاع میں دوسرے مرحلے کے دوران الیکشن کرائے جائیں گے جو کہ مارچ یا اپریل میں متوقع ہیں۔ حکومتی وزراء کے مطابق نچلی سطح تک اختیارات کی منتقلی وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات میں شامل ہے اور وہ ایسا کرنے میں بہت دلچسپی لے رہے ہیں۔

سیاسی تجزیہ کار اس الیکشن کو عام انتخابات کا ریہرسل قرار دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کے نتائج سے صوبے میں سیاسی پارٹیوں کی مقبولیت اور عوام کی دلچسپی کا اندازہ لگانا بھی ممکن ہو سکے گا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل جب صوبے میں کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات ہوئے تھے تو اس میں تحریک انصاف پہلی پوزیشن پر آگئی تھی۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket