Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Saturday, May 18, 2024

زلمی خلیل زاد ، عمران خان  اورملکی سلامتی

وصال محمدخان

زلمی خلیل زاد ، عمران خان  اورملکی سلامتی

گزشتہ سال اپریل میں عمران خان کی اقتدارکے کوچے سے رخصتی کے بعدانہوں نے مختلف قسم کے بیانئے بنائے اببسیلیوٹلی ناٹ اورامریکی سائفرکے بیانئے کوضرورت سے زیادہ بڑھاچڑھاکرپیش کیاگیا۔ اسلام آباد جلسے میں عمران خان نے ایک کاغذلہراکراس حوالے سے دعویٰ کیاکہ یہ امریکی خط ہے جس میں ہماری حکومت کے خلاف سازش کاذکرہے اسی وقت راقم نے عرض کیاتھاکہ یہ ذوالفقارعلی بھٹو کے ”تاشقندکا راز“کی بھونڈی نقل ہے۔دھیرے دھیرے عمران خان نے سائفرسے مشہورِزمانہ یوٹرن لے لیا، ابسیلیوٹلی ناٹ کابیانیہ بھی سمندربردہوا۔اوربہت جلدانہوں نے امریکہ میں اپنی امیج بلڈنگ کیلئے کروڑوں روپے خرچ کرکے ایک فرم ہائیرکرلی جس کی ذمہ داری امریکہ اورعمران خان تعلقات کی بہتری ہے تاکہ انہوں نے جلسوں جلوسوں میں امریکہ کوجوبے نقط سنائیں اس کاازالہ ہو۔ خان صاحب کی سیاست کاسرسری جائزہ لیاجائے تواس کامحوربے معنی بیانئے بنانااورکچھ ہی عرصہ بعدان سے یوٹرن لینارہاہے۔ ایک ٹی وی انٹرویومیں جب عمران خان سے پوچھاگیاکہ اگرامریکہ اڈے مانگے توآ پ کاردعمل کیاہوگا؟جس کے جواب میں انہوں نے ایبسیلیوٹلی ناٹ کہا۔ اس بات کواسکے پیڈ سوشل میڈیابریگیڈ اورفالوورزکے بھوکے نام نہادیوٹیوبرصحافیوں کے ذریعے بڑھاچڑھاکرپیش کیاگیااوریہ تاثردینے کی کوشش کی گئی جیسے امریکہ نے منت سماجت کرکے عمران خان سے اڈے مانگے اورانہوں نے قطعی انکارکردیا۔ حالانکہ ایسی کوئی بات سرے سے ہوئی ہی نہیں،نہ ہی امریکہ نے اڈے مانگے اورنہ ہی عمران خان اتنے طاقتورحکمران تھے جوامریکہ کوانکارکی جرات کرسکتے۔ چونکہ یہ ایک بے معنی بیانیہ تھااس لئے اس غبارے سے بہت جلدہی ہوانکل گئی جس کے بعدسائفرکاڈرامہ رچایاگیا جسے اعلیٰ عدلیہ،اسٹیبلشمنٹ اورپارلیمنٹ مستردکرچکی ہے۔وہ اقتدارمیں واپسی کیلئے ہرحربہ آزمارہے ہیں موجودہ آرمی چیف کے خلاف برطانیہ میں ہونے والاقابل مذمت مظاہرہ ملک کے خلاف سازش ہے یہ بات اظہرمن الشمس ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیرکی تقرری شفاف اندازمیں میرٹ اور قانون کے عین مطابق ہوئی ہے اوراس میں تمامتر قانونی تقاضوں کومدنظررکھاگیاہے اس حوالے سے کوئی ابہام نہیں۔ عمران خان کامعاملہ بھی عجیب ہے انہوں نے دورۂ امریکہ میں ڈونلڈٹرمپ کویکطرفہ طورپرکشمیرکیلئے ثالث مان لیا جس کے نتیجے میں مودی کوکشمیرہڑپ کرنے کا موقع ملا، امریکی انتخابات میں غیرضروری طورپر ٹرمپ کے دوبارہ انتخاب کی خواہش ظاہرکی جس سے پاکستان اورامریکہ کے تعلقات خراب ہوئے۔ دنیاکے کسی ملک کو امریکی الیکشن کے بارے میں رائے زنی کی توفیق نہ ہوئی مگرخان صاحب چونکہ نہ ہی سیاستدان ہیں،نہ ہی حکمرانی کے اسلوب سے واقفیت رکھتے ہیں اورنہ ہی بین الاقوامی تعلقات اورسفارتی باریکیوں سے آگاہ ہیں بلکہ وہ ان معاملات کاادراک ہی نہیں رکھتے انہیں یہ تک معلوم نہیں کہ کس موقع پرکیابات کرنی ہے اورجوبات وہ کررہے ہیں اسکے ملکی سلامتی پرکیااثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ اسی بولنے کی بیماری سے چین اورسعودی عرب جیسے ممالک کے ساتھ تعلقات میں سردمہری نظرآرہی ہے۔ انہوں نے جوالٹے سیدھے بیانات دئے،بیانئے اپنائے اورپھران سے یوٹرن لیاوہ سب اپنی جگہ قابل گرفت ہیں مگران کاتازہ کارنامہ امریکی وفدکے ساتھ ملاقات اوراس حوالے سے شروع ہونے والی مہم ہے زلمے خلیل زادجوپاکستان کے بارے میں ہمیشہ سے معاندانہ روئیہ رکھتے رہے ہیں۔2016ء میں انکی جوکتاب شائع ہوئی اس میں وہ پاکستان کوفیل سٹیٹ قراردے چکے ہیں وہ پاکستان پرپابندیاں لگوانے کیلئے بھی کوشاں رہے، انہوں نے یہاں تک ہرزہ سرائی کی کہ پاکستان ایٹمی ٹیکنالوجی سعودی عرب کومنتقل کرسکتاہے حالانکہ پاکستان کاایٹمی پروگرام امریکہ سے کہیں زیادہ محفوظ ہے دنیامیں جتنے بھی ”غیرقانونی“ایٹمی پروگرام چل رہے ہیں ان سب کے پیچھے امریکہ اوریورپ کاہاتھ فرما ہے۔مگرسفارتکارکے روپ میں سی آئی اے ایجنٹ زلمے خلیل زادپاکستان کی ایٹمی ٹیکنالوجی سعودی عرب منتقلی کی بے پرکی اڑارہے ہیں جوپاکستان دشمنی پرمبنی روئیہ ہے آج کل انہیں پی ٹی آئی سے محبت کے مروڑاٹھنے لگے ہیں کبھی وہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خودساختہ خلاف ورزیوں پرواویلامچا تے ہیں،کبھی پی ٹی آئی پرپابندی بارے ٹویٹ کردیتے ہیں حالانکہ ایسی کسی بات کاوجودہی نہیں۔ دنیامیں درجنوں ممالک اورخطے موجودہیں جہاں نہ صرف انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے بلکہ نبیادی انسانی حقوق تک پامال کئے جارہے ہیں زلمے خلیل زادکو،فلسطین میں معصوم بچوں کالہو،کشمیرمیں پیلٹ گنوں کاظالمانہ استعمال،شام،عراق اورافغانستان کے گلی کوچوں میں بہنے والاانسانی خون کیوں نظرنہیں آرہا؟دراصل خلیل زاد جیسے لوگوں کی گمراہ کن سوچ اوردلی تمناہے کہ خدانخواستہ پاکستان تباہ وبربادہو،دہشت گردی اورخانہ جنگی کاشکاہوتاکہ ان کوامریکی نمک حلال کرنے کاموقع ملے۔ پی ٹی آئی کسی زمانے میں خلیل زادکوپاکستان کادشمن سمجھتی رہی،انکے بارے میں شیریں مزاری کے بیانات ریکارڈکاحصہ ہے مگر آج انکے خیال میں وہ جمہوریت اورانسانی حقوق کے چیمپئن بن چکے ہیں۔درحقیقت زلمے خلیل زاد پاکستان کیساتھ کینہ اور اورعداوت رکھتے ہیں آج اسے عمران خان کی آڑ میں پاکستان کے خلاف خبث باطن کے اظہارکاموقع ملاہے جسے وہ بھونڈے اندازمیں کیش کرانے کے خواہاں ہیں حالانکہ انکے ٹویٹس اوربیانات پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت کے مترادف ہے جوبین الاقوامی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے انہیں پاکستان جیسے ذمہ داراورخودمختارملک کے خلاف ہرزہ سرائی کے دوران احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔عمران خان کوامریکہ میں لابنگ کیلئے اب ایک فرم کیساتھ ساتھ زلمے خلیل زادکی خدمات بھی حاصل ہیں۔ حکومت اوروزارت خارجہ کویہ معاملہ امریکہ کیساتھ سفارتی سطح پربامعنی اندازمیں اٹھاناچاہئے ملکی سلامتی اوربقاہرچیزپرمقدم ہے عوام اورسیکیورٹی سمیت تمام ادارے مل کر اسکے خلاف ہرسازش ناکام بنائیں۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket