Trials of Khyber Pakhtunkhwa for National Road Cycling Championship completed

نیشنل روڈ سائیکلنگ چیمپئن شپ کیلئے خیبرپختونخوا کے ٹرائلز مکمل

کراچی میں منعقدہ آٹھویں نیشنل روڈ سائیکلنگ چیمپئن شپ کیلئے خیبرپختونخوا کے ٹرائلز مکمل ہوگئے، ٹرائلز میں تمام ڈویژن سے کثیر تعداد میں کھلاڑیوں نے شرکت کی، منتخب ہونے والے کھلاڑیوں میں مردان کے ثناء اللہ، عمر فاروق، ہارون خان، ملاکنڈ کے علی احمد، پشاور کے عبداللہ، ، رانا نواز، محمد علی اور سیفور خان جبکہ خواتین کھلاڑیوں میں نازیہ خان، سونیا خان، ملائیکہ شاہد، نورالعین، فریال آمان شامل ہیں۔ ٹرائلز خیبرپختونخوا سائیکلنگ ایسوسی ایشن کے چیئر مین نثار احمد، صدرسید شایان علی شاہ، سیکرٹری محمد علی، انٹر نیشنل سائیکلسٹ محمد اویس یوسفزئی اور سیفور خان کے زیرنگرانی منعقد ہوئے ٹرائلز میل وفیمل کھلاڑیوں نے 28 کلومیٹر پر محیط انفرادی ٹائم ٹرائلز میں شرکت کی، منتخب ہونے والے کھلاڑی 26 سے 28 فروری تک کراچی میں منعقدہ آٹھویں نیشنل روڈ سائیکلنگ چیمپئن شپ میں خیبرپختونخوا کی نمائندگی کرینگے۔ چیمپئن شپ میں شرکت کیلئے ٹیم کل راوانہ ہوگی۔

9 may incident and military courts in Pakistan 2023

نو مئی کیس میں پی ٹی آئی کے دیگر سابق ارکان اسمبلی اور کارکنان کے خلاف کیس

نو مئی کیس میں نامزد پی ٹی آئی کے نو منتخب ایم این اے محمد آصف سمیت پی ٹی آئی کے دیگر سابق ارکان اسمبلی اور کارکنان کے خلاف کیس دائرکیا گیا۔ عدالت نے مقدمے میں نامزد 58 ملزمان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردی.

ملزمان کو گرفتار کرکے اگلی سماعت پر عدالت پیش کیا جائے۔ عدالت

ملزمان نے 9 مئی کو تھانہ خان رازق کی حدود میں توڑ پھوڑ کرکے سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا، توڑ پھوڑ کے دوران ایک شہری بھی جاں بحق ہوا تھا، پشاور۔ مقدمے میں پی ٹی آئی کے پی ٹی آئی پشاور کے سابق ارکان اسمبلی اور کارکنان سمیت 131 ملزمان نامزد ہیں۔ ٹرائل کے دوران 73 ملزمان پیش ہوئے ہیں اور 58 ملزمان غیر حاضر رہے۔ پپیش نہ ہونیوالوں میں نو منتخب ایم این اے محمد آصف، سابق ارکان اسمبلی ارباب جہانداد، ملک واجد ، سٹی صدر عرفان سلیم سابق ناظم اعلی ارباب عاصم سمیت 58 کارکنان شامل ہیں۔ پراسیکیوشن

عدالت نے تمام پیش نہ ہونے والوں کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کردی۔ عدالت نے تمام ملزمان کو گرفتار کرنے اور 7 مارچ تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔

Governor Khyber Pakhtunkhwa Haji Ghulam Ali visited Khyber Medical College

گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی کا خیبر میڈیکل کالج کا دورہ

گورنر نے کالج میں خیبر فسٹ 50ویں گولڈن جوبلی کی مناسبت سے گرینڈ بک فئیر کا افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں ڈینز خیبر میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمود اورنگزیب، چئیرمین بورڈ آف گورنرز ڈاکٹر عمر ایوب، فیکلٹی اراکین اور طلباء وطالبات شریک تھے۔ گورنر نے گرینڈ بک فئیر میں مختلف کتابوں کا معائنہ کیا، طلباء وطالبات کیجانب سے لگائے گئے مختلف اسٹالز کا بھی معائنہ کیا۔ Governor Khyber Pakhtunkhwa Haji Ghulam Ali visited Khyber Medical College

کتاب کی اہمیت اور بک ریڈنگ کیلئے گرانڈ بک فئیر کا انعقاد بہترین اقدام ہے. نوجوان طالبعلموں کی بک فئیر میں دلچسپی خوش آئیند ہے، جدید ٹیکنالوجی کے دور میں کتابیں پڑھنے کے شوق کو زندہ رکھنا ضروری ہے. علم روشنی ہے جس کو کتاب اور جدید ٹیکنالوجی سے معاشرے میں پھیلانا ہے. نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی زندگی میں بک ریڈنگ کیلئے وقت ضرور مختص کریں. نوجوانوں نے اخلاقی و تعلیمی معیار سے ملک و قوم کا سر فخر سے بلند کرنا ہے. ہمارے نوجوان آج جدید سہولیات پر مبنی تعلیم حاصل کر رہے ہیں. اگر سہولیات زیادہ ہوں تو چیلینجز اور توقعات بھی زیادہ ہوتی ہیں. ملک و قوم کی نوجوانوں سے بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں. حاجی غلام علی

5cac2e5b-ab68-4628-be44-553b66c92d82

حفاظتی ٹیکوں کی کوریج میں اضافہ: گاوی ویکسینیٹرز کا اہم کردار

توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات خیبر پختونخوا نے 657 گاوی ویکسینیٹرز کے ملازمت میں توسیع کا اعلان کیا، جس کا مقصد صوبے بھر میں حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کو تقویت دینا ہے۔ اظہار تشکر کرتے ہوئے گاوی ویکسینیٹروں نے ڈاکٹر شوکت علی، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبر پختونخواہ اور ڈاکٹر محمد عارف خان، ڈائریکٹر ای پی آئی خیبر پختونخواہ کو خراج تحسین پیش کیا۔ ڈاکٹر شوکت علی نے ویکسینیٹرز کے مدت ملازمت کی توسیع کے لیے مختلف وقتوں میں ملاقاتیں کیں اور ہر فورم پر ان کی آواز بلند کیا۔ ویکسینیٹرز سے ملاقات کے دوران ڈاکٹر محمد عارف خان نے ویکسینیشن کوریج کو بڑھانے میں اپنے اہم کردار کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ان پر عائد بڑھتی ہوئی ذمہ داری پر زور دیا اور ان کو ہدایت دیا کہ وہ صوبے کے ہر بچے کو مناسب حفاظتی ٹیکے لگوانے کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششوں کو دوگنا کریں۔

Meeting for promotion of cultural activities in kp

خیبرپختونخوا میں ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے اجلاس

خیبرپختونخوا میں ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے اقدامات اور حکومتی سرپرستی میں فنکاروں کی فلاح و بہبود کے حوالے سے کمشنر پشاور ڈویژن محمد زبیر کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں کمانڈر 102 بریگیڈ، ٹوارزم آفیسر میڈم حسینہ، منیجر کلچر ٹوارزم ہمایون خان جبکہ ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے کام کرنے والی نمائندہ تنظیم آباسین ارٹ کونسل کے وفد نے صدر عبدالروف روہیلہ اور سینئر نائب صدر ادیب و دانشور ناصر علی سید کی سربراہی میں شرکت کی اجلاس میں خیبرپختونخوا اور خصوصی طور پر صوبائی دارلحکومت پشاور میں ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے درکار اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خیبرپختونخوا اور خصوصی طور پر پشاور میں عوام کو تفریح مہیا کرنے اور ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے بھرپور اقدامات حکومتی سرپرستی میں شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے نمائندہ تنظیم کو بھرپور سرپرستی کا یقین دلایا گیا اس سلسلے میں ہنرمندی کو فروغ دینے کے لیے عیدالفطر کے فوری بعد ادب،آرٹ موسیقی اور ڈرامہ کے کلاسز کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا گیا جس کے لیے باقاعدہ میکنزم کی تیاری کے لیے نمائندہ تنظیم سے تجاوز طلب کر لی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر پشاور ڈویژن محمد زبیر نے دہشت گردی سے متاثرہ صوبائی دارلحکومت پشاور میں عوام کو تفریح مہیا کرنے اور ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے اور بھرپور حکومتی سرپرستی کے عزم کا اعادہ کیا اور ذاتی طور پر کوششیں جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔

political leadership in pakistan and political chaos

بے چینی کی انتہا اور ریاستی ذمہ داریاں

عقیل یوسفزئی
یہ بات اب غالباً سب سنجیدہ حلقوں کے لیے ناقابل برداشت ہونے لگی ہے کہ 8 فروری کے انتخابات کے نتائج کی آڑ میں ایک مخصوص پارٹی کے لیڈرز اور ان کے ملکی، غیر ملکی حامی پاکستان کی سلامتی کو مختلف زاویوں اور طریقوں سے نقصان پہنچانے کی ایک منظم منصوبے پر عمل پیرا ہیں اور یہ لوگ خود کو نہ تو کسی قانون کے سامنے جوابدہ سمجھتے ہیں اور نا ہی ان کو اس بات کا کوئی احساس ہے کہ جس ملک نے ان کو سب کچھ دیا یہ اس ملک اور اس کے اداروں، عوام کے ساتھ کیا کرنے جارہے ہیں۔ تلخ حقیقت تو یہ ہے کہ ان کے عزائم 9 مئی کے واقعات کے دوران ہی بے نقاب ہوگئے تھے تاہم ریاست نے بوجوہ ان کا اس انداز میں محاسبہ نہیں کیا جو کہ دوسرے ممالک میں ایسے واقعات کے بعد ایسے عناصر کا کیا جاتا ہے۔ اس نرم دلی سے ان عناصر نے ناجائز فایدہ اٹھانے کی پالیسی اختیار کی اور اس کا نتیجہ اب پوری قوم کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ 9 مئی کے واقعات نے ہماری سیاست ، ریاست اور معاشرت کو برباد کرکے رکھ دیا تھا اس کے باوجود بہت سے حلقوں کا خیال تھا کہ اس بے ہنگم ہجوم کو یہ سمجھ کر ممکنہ حد تک رعایت دی جائے کہ شاید ان شرپسندوں نے ردعمل کے طور پر یہ راستہ اختیار کیا ہو تاہم یہ خیال قطعی طور پر وقت نے غلط ثابت کیا اور آج انتخابات کے معاملے کو اس ہجوم نے جس طریقے سے ڈیل کرنے کا راستہ اختیار کیا ہے اس نے پورے سسٹم اور سوسائٹی کے مستقبل کو سوالیہ نشان بنادیا ہے۔ عدالتی نظام میں موجود نقائص اور پرتشدد دباؤ نے اس ہجوم کو مزید کچھ کرنے کے مواقع فراہم کیے اور اب حالت یہ ہے کہ پورے معاشرے کو ڈپریشن اور عدم تحفظ کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ جس انداز میں الیکشن کے بعد متعلقہ اداروں اور مخالفین کو نام و نہاد سوشل میڈیا کی ڈالر گیم کے ذریعے فیک نیوز اور انتہائی ننگی جھوٹ پر مبنی مہم کا نشانہ بنایا گیا وہ سلسلہ ناقابل برداشت ہو گیا ہے۔ ریاست اور معاشرت کے ساتھ ساتھ ہماری معیشت کو بھی شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں اس لیے ان عناصر کے ساتھ سختی کے ساتھ نمٹنے کی آواز آج وہ حلقے بھی اٹھانے لگے ہیں جن کی اس ہجوم یا اس کے حامیوں کے ساتھ بوجوہ کچھ ہمدردیاں تھیں۔ وقت کا تقاضا ہے کہ مزید کسی رعایت یا مصلحت کو خاطر میں لائے اور وقت ضائع کئے بغیر ان عناصر کے خلاف ریاست پوری شدت کے ساتھ حرکت میں آکر ان کا صفایا کریں ورنہ دوسری صورت میں خدا نخواستہ یہ ملک کسی سانحے سے دوچار ہوجایے گا اور ایسے میں ہمارے پاس تلافی کی گنجائش بھی باقی نہیں رہے گی۔

elections rigging accusations

دھاندلی الزامات

وصال محمد خان
وطن عزیزپاکستان میں انتخابی نتائج تسلیم نہ کرنیکی روایت خاصی پرانی ہے۔ یہاں جب بھی کسی قسم کے انتخابات منعقدہوئے ہیں۔ چاہے وہ بلدیاتی انتخابات ہوں ،عام انتخابات ہوں یاپھرکوئی ضمنی انتخاب ہوہرمرتبہ ہارنے والے نے کھلے دل سے شکست تسلیم نہیں کی اوردھاندلی کاالز ام دھر دیا۔وطن عزیزکاایک سنجیدہ مسئلہ یہ ہے کہ یہاں کوئی بھی ،کسی بھی قسم کاالزام لگادیتاہے اس لغواورفضول الزام کے حق میں زمین وآسمان کے قلابے ملادیتاہے ،شوروغوغاپرپاکردیتاہے، بے سروپا الزام کوسوشل میڈیاکاٹاپ ٹرینڈبنادیاجاتاہے، ٹی وی پربحث ومباحثوں کامحوربنا دیاجاتاہے بلکہ اسے لائیوکرکٹ میچ میں تبدیل کردیاجاتاہے۔ مگراول توکسی متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیاجاتااوراگرکہیں کسی فور م پراسکی تحقیقات ہوجاتی ہیں اورالزام غلط ثابت ہوجاتاہے توالزام لانچ کرنے والے نے نہ ہی کبھی کوئی معافی مانگی ،ندامت کاظہارکیاگیا اورنہ ہی کسی الزام لگانے والے کوکوئی سزاملی۔ بس الزام لگادیاجاتاہے اداروں کی عزت خاک میں ملادی جاتی ہے ،عزت داروں کی پگڑیا ں اچھالی جاتی ہیں،چنددنوں تک ڈھنڈوراپیٹاجاتاہے اورجب کوئی نیاایشوسامنے آجاتاہے توپراناایشووقت کی گردمیں دب جاتاہے۔ ایک مرتبہ کسی الزام لگانے والے کوکوئی قابل ذکرسزامل جائے۔ تویقیناًدوسراکوئی بھی فردکسی بھی قسم کاالزام لگاتے ہوئے نہ صرف سوبارسو چے گابلکہ بغیرپکے ثبوت کے کوئی الزام لگانے سے بھی گریز کرے گا۔عمران خان نے 2013انتخابات میں چارحلقوں کاایشوبناکرپورے ملک کوسرپراٹھالیا،126دن تک ڈی چوک میں دھرنادیاگیا،پارلیمنٹ اورعدالتوں سمیت پورے نظام کومفلوج کردیا گیاان الزامات کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے ججوں پرمشتمل جوڈیشل کمیشن بنادیا گیاجس نے اپنی رپورٹ میں منظم دھاندلی الزامات کومستردکیا۔البتہ مقامی طورپرمعمولی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کردی۔ جوچارحلقے کھولنے کا مطالبہ کیاگیاتھاان میں سے تین حلقے درست قراردئے گئے، ایک حلقے پردوبارہ انتخابات کاحکم دیاگیاجواسی امیدوارنے دوبارہ جیت لیاجس نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ 126دن دھرنے اورالزامات درالزامات کاکوئی ثبوت پیش نہیں کیاجا سکااورجوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پربھی نہ ہی کسی ندامت کااظہارکیاگیااورنہ ہی کسی کوکوئی سزامل سکی ۔حالیہ انتخابات میں ایک مرتبہ پھرچارو ں جانب سے دھاندلی الزامات کاشوروغوغاپرپاکیاگیاہے ۔دھاندلی کاالزام ہربندہ لگاتاہے مگرکسی کے پاس اس کاکوئی ثبوت موجودہے اورنہ ہی کوئی ثبوت متعلقہ فورم پرپیش کیاجاسکاہے ۔الزامات کی شوروغل میں کا ن پڑی آوازسنائی نہیں دے رہی مگرکوئی بھی متعلقہ فورم سے رجوع کرنے اور دھاندلی کے ثبوت پیش کرنے کیلئے تیارنہیں ۔تازہ الزامات کمشنرراولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی جانب سے لگائے گئے ہیں حیرت انگیزطور پرکمشنرراولپنڈی کے ضمیرکوانتخابات کے نویں روزجاگ آئی ہے اورانہوں نے انتخابات میں منظم دھاندلی کے الزامات لگائے ہیں جس پرتحریک انصاف نے واویلاتوبہت مچایاہے مگرحسب سابق کوئی ثبوت موجودنہیں ۔کمشنرصاحب کوبھی معلوم ہے کہ یہاں الزام لگاؤ،لوگوں کی پگڑیاں اچھالو،پورے انتخابی عمل کومشکوک بناؤ،کسی متعلقہ فورم سے رجوع مت کرو، محض ایک پریس کانفرنس سے انتخابی عمل مشکوک تصور ہوگااورکمشنرسے بعدمیں کوئی پوچھ گچھ بھی نہیں ہوگی۔کمشنر کے الزامات نہ صرف الیکشن کمیشن پرہیں بلکہ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان کوبھی اس میں لپیٹ لیاہے ہوناتویہ چاہئے تھاکہ کمشنرصا حب بہادر پریس کانفرنس کی بجائے کسی عدالت سے رجو ع فرماتے اوروہاں بے قاعدگیوں کے ثبوت پیش کرتے۔ کیونکہ وہ کسی سیاسی جماعت کے کارکن یاہارے ہوئے امیدوارنہیں بلکہ ایک بڑے عہدے پرفائزاعلیٰ سرکاری افسرتھے۔ مگرانہوں نے درست اقدام لینے کی بجائے سیاسی اندازمیں بن ٹھن کرپریس کانفرنس کی اورالزامات لگادئے ۔ان الزامات کے نتیجے میں اب یہ ضروری ہوچکاہے کہ عدالت عظمیٰ ازخودنوٹس لے اورجس جس نے بھی انتخابات میں دھاندلی کاالزام لگایاہے انہیں سناجائے ، انہیں دھاندلی کے ثبوت پیش کرنے کا پوراموقع دیاجائے اگروہ ثبوت پیش کریں توپورے انتخابی عمل کوکالعدم قراردیکردوبارہ انتخابات کے احکامات صادرکئے جائیں اوراگر الزامات غلط ثابت ہوں اورالزام لگانے والے کوئی ثبوت پیش کرنے سے قاصررہے تو انہیں قرارواقعی سزادی جائے کمشنرکوانکی خواہش کے مطابق راولپنڈی کچہری چوک میں پھانسی دینے میں کوئی حرج نہیں۔ اگرالزام کسی سیاسی شخصیت کی جانب سے لگایا گیا ہو تواس کوآئندہ کسی بھی انتخاب یاعہدے کیلئے تاحیات نااہل قراردیاجائے ،عمرقیدکی سزاسنائی جائے ،تمام اثاثے بحق سرکارضبط کئے جائیں اوراسے قومی طورپرجھوٹاقراردیاجائے ۔ جب تک ہم الزامات کوسنجیدہ نہیں لیں گے اورجھوٹاالزام لگانے والے کوقرارواقعی سزانہیں ملے گی تب تک یہ نارواسلسلہ رکنے کانام نہیں لے گا ۔ہرہارنے والادھاندلی کے الزامات لگائے گا،لوگوں کی پگڑیاں اچھالی جائیں گی،اداروں اور افرادکی بے توقیری ہوتی رہے گی، میڈیاپرسیاسی شعبدہ بازیاں جارہی رہینگی ،ملک کوناقابل تلافی نقصان پہنچانے پرکوئی ندامت ہوگی اورنہ ہی کوئی شرم وحیاآئے گی ۔ریاست نے اگریہ نارواسلسلہ ختم کرناہے توحالیہ انتخابات کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیشن کاقیام عمل میں لایاجائے اورشفاف تحقیقات کی جائے تاکہ دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہو اورجوشخص غلط الزام کامرتکب ہواسے سخت سے سخت سزادی جائے تاکہ دھاندلی الزامات کایہ نارواسلسلہ بندہو اورلوگ شغلیہ الزام تراشی سے بازآجائیں ۔دوسری صورت میں نہ ہی اس ملک کو استحکام نصیب ہوگااورنہ ہی کوئی مستحکم حکومت قائم ہوسکے گی۔ ہرانتخابات کے بعدشکست کوکھلے دل سے تسلیم نہیں کیاجائیگادھاندلی کاشورمچایاجائیگا اورانتخابی نتائج کومشکوک بنانے کاناروا سلسلہ دوام پذیررہے گا۔

All Pakistan Boys Under-15 and Senior Women Squash Championship has started

آل پاکستان بوائز انڈر 15 اور سینئر خواتین سکواش چیمپئن شپ شروع ہوگئی

پشاور (سپورٹس رپورٹر) خیبر پختونخوا سکواش ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام آل پاکستان بوائز انڈر 15 اورسینئر خواتین سکواش چیمپئن شپ شروع ہوگئی جس میں ملک بھر سے 32 انڈر 15 لڑکے اور 32 خواتین حصہ لے رہی ہیں۔ سکواش ایسوسی ایشن کے صدر سیکرٹری بلدیات محمد داؤد خان نے چیمپئن شپ کا افتتاح کیا۔ سابق عالمی چیمپئن قمر زمان، خیبر پختونخوا سکواش ایسوسی ایشن کے سیکرٹری منصور زمان، ایگزیکٹو ممبر شیر بہادر،سینئر کوچ فضل خلیل، چیف آرگنائزر منور زمان، کوچ محمد وسیم، امان اللہ خان بھی موقع پر موجود تھے۔

Lowari tunnel has 26 inches of snow, the road is closed for all kinds of traffic

لواری ٹنل 26 انچ برف پڑ چکی, روڈ ہر قسم کے امدو رفت کیلۓ بند ہے

لواری ٹنل اور مضافات میں ۔ تاہم 26 انچ تک برف پڑ چکی ہے۔ اور روڈ ہر قسم کے امدو رفت کیلۓ بند ہے۔ چترال سائڈ میں روڈ کلیئر ہے۔ اور دیر سائڈ پہ برف کافی ذیادہ ہے روڈ مکمل بند ہے۔ انتظامی افسران اور چترال لیویز کے جوان پھنسے ہوۓ مسافروں کو ریسکیو کرنے کولنڈی سائڈ پہ پہنچ چکے ہیں ۔ اور تمام مسافروں کو با حفاظت ریسکیو کر لیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد عمران خان صاحب لواری ٹنل دیر سائڈ میں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر دروش ڈاکٹر محمد علی , اے سی یو ٹی خلیل اللہ اور دیگر انتظامی و چترال لیویز کے افسران موجود ہیں۔ موجود ہیں۔
ڈپٹی کمشنر امدادی سرگرمیوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ محکمہ این ایچ اے کی مشینری برف ہٹانے میں مصروف عمل ہیں۔ تمام اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ تا کہ امدادی سرگرمیاں مزید تیز کی جا سکیں۔

مسافر اور سیاح حضرات سے گزارش ہے کہ وہ روڈ کلیئر ہونے تک سفر کرنے سے گریز کریں۔