تحریک انصاف کو ضمنی انتخابات میں دھچکا
عقیل یوسفزئی
گزشتہ روز ملک کے چاروں صوبوں میں منعقد ہونے والے ضمنی انتخابات کے جو نتائج سامنے آئے ہیں اس کے تناظر میں پاکستان تحریک انصاف کو خیبر پختونخوا اور پنجاب میں پارٹی کے دعووں اور تجزیہ کاروں کی توقعات کے برعکس کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے ۔ 21 میں سے 10 حلقوں پر مسلم لیگ ن کامیاب ہوگئی ہے جبکہ باقی پر متعدد حلقوں میں پیپلز پارٹی اور آذاد امیدوار کامیاب ہوگئے ہیں ۔ خیبرپختونخوا کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی دو دو نشستوں پر ضمنی انتخابات منعقد ہوئے تاہم یہاں بھی اس کے باوجود اس پارٹی کو 50 فی صد کامیابی بھی حاصل نہیں ہوئی کہ صوبے میں اس پارٹی کی حکومت ہے اور انتظامیہ ہمیشہ برسرِ اقتدار جماعت کے امیدواروں کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے ۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے بھائی نے ان کی چھوڑی ہوئی سیٹ پر ڈی آئی خان سے کامیابی حاصل کی ہے اور ایک سیٹ پر اسے کوہاٹ سے کامیابی ملی ہے تاہم اس کو قابل ذکر اس لیے قرار نہیں دیا جاسکتا کہ اس بیلٹ میں جے یو آئی جیسی مضبوط پارٹی نے الیکشن سے بائیکاٹ کر رکھا تھا ورنہ صورتحال کافی مختلف ہوتی ۔ وزیر اعلیٰ کے بھائی کی جیت بوجوہ یقینی تھی کہ وہ صوبے کے چیف ایگزیکٹیو کے عہدے پر فائز ہیں ۔
پارٹی کو باجوڑ میں شدید نوعیت کا دھچکا لگا ہے جہاں اس کے دونوں امیدوران پارٹی کے ایک شہید نوجوان رہنما ریحان زیب کے چھوٹے بھائی انور زیب کے ہاتھوں بدترین شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے ۔ انور زیب نے پارٹی کے ایک سابق ایم این اے اور ایک اور امیدوار کو آزاد امیدوار کی حیثیت سے بڑی مارجن سے شکست دی جس سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ یہ شکست صوبائی حکومت اور تحریک انصاف کی پالیسیوں پر عدم اعتماد ہے ۔ انور زیب کی کوشش رہی کہ پارٹی ان کو ٹکٹ جاری کرے کیونکہ ان کے بھائی نہ صرف اس پارٹی کے دیرینہ کارکن تھے بلکہ ان کو آزاد حیثیت سے 8 فروری کے انتخابات میں اس لیے کھڑا ہونا پڑا تھا کہ پارٹی نے بعض بااثر امیدواروں کے باعث انہیں ٹکٹ نہیں دیا تھا۔ ریحان زیب کو شہید کردیا گیا تو توقع کی جارہی تھی کہ اس کی قربانی اور مقبولیت کو سامنے رکھ کر ان کے بھائی کو ٹکٹ دیا جائے گا مگر ایسا نہیں کیا گیا اور اس کا نتیجہ تحریک انصاف کے دونوں بااثر امیدواروں کی بدترین شکست کی صورت میں نکل آیا ۔ درمیان میں کوشش کی گئی کہ ان کو پیسے دیکر بااثر امیدواروں کے مقابلے سے دستبردار کرایا جائے مگر انہوں نے اس سے انکار کیا ۔ یہ طرز عمل پارٹی کے دیرینہ کارکنوں کو بہت منفی لگا اور وہ بغاوت پر آمادہ ہوگئے ۔ دوسری جانب عام لوگوں نے بھی ووٹ ڈال کر تحریک انصاف کو تاریخی شکست سے دوچار کردیا۔
ایسی ہی صورتحال لاہور سمیت پنجاب کے ان علاقوں میں بھی دیکھنے کو ملی جہاں تحریک انصاف خود کو مقبول قرار دیتی رہی۔
لگ یہ رہا ہے کہ پارٹی بوجوہ اپنی گرفت اور مقبولیت کھوتی جارہی ہے اور پارٹی کا مستقبل ایک سوالیہ نشان بن کر رہ گیا ہے ۔
ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی 3روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی پاکستان کے تین روزہ دورے پر آج اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ اسلام آباد ائیر پورٹ پر ان کا استقبال وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ اور ایران میں پاکستان کے سفیر مدثر ٹیپو نے کیا۔ ایرانی صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ کے علاوہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی پاکستان پہنچا ہے۔وفد میں ایرانی وزیر خارجہ، کابینہ کے دیگر ارکان، اعلیٰ حکام اور تاجر بھی شامل ہیں۔ 2021 میں صدر منتخب ہونے کے بعد ابراہیم رئیسی کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے ۔جسے خطے کی سیاست پر نظر رکھنے والے ماہرین ایک اہم دورہ قرار دے رہے ہیں۔ایرانی صدر پاکستان کا دورہ ایک ایسے وقت میں کر رہے ہیں ۔جب ایران اسرائیل تنازع عروج پر ہے اور اس سے قبل رواں برس کے آغاز میں پاکستان اور ایران کے تعلقات میں بھی اس وقت تلخی دیکھنے میں آئی تھی ۔جب دونوں پڑوسی ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کی سرزمین پر کیے جانے والے حملوں کو مبینہ دہشتگردوں کے خلاف کاروائیاں قرار دیا گیا تھا۔دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رواں سال فروری میں عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہو گا۔پاکستان کے دفترِ خارجہ کے مطابق 22 سے 24 اپریل تک جاری رہنے والے اس دورے کے دوران صدر رئیسی پاکستان کے صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہبازشریف، سینیٹ کے چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی اور قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق سے ملاقات کریں گے۔ وہ لاہور اور کراچی بھی جائیں گے اور صوبائی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے۔ان ملاقاتوں کے ایجنڈے میں پاک ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانا اورتجارت، روابط، توانائی، زراعت اور لوگوں کے درمیان روابط سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کا فروغ شامل ہے۔دونوں ملکوں کے رہنما دہشت گردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لیے علاقائی وعالمی صورتحال اور باہمی تعاون پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
افغانستان سے پاکستان اسلحہ سمگل کرنے کی کوشش ناکام
فرنٹیئر کور نارتھ اور کسٹمز کی مشترکہ کاروائی کے نتیجہ میں افغانستان سے پاکستان اسلحہ سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئ۔ طورخم بارڈر پر تلاشی کے دوران دو مال بردار گاڑیوں سے غیر قانونی اسلحہ پکڑا گیا۔ جس میں تین عدد ایم 16 رائفلز، دو بریٹا پسٹل، اے کے 47 کے 4000 راونڈز، اے کے 47 کے 8 عدد بولٹس اور 40 عدد سپرنگ، 5 عدد پسٹل میگزین، 9 ایم ایم پسٹل کے 8000 راونڈز اور ایک پسٹل بغیر بیرل کے برآمد کر لی۔ ایف سی نارتھ نے گاڑیوں کے ڈرائیور اور برآمد اسلحہ مزید قانونی کاروائی کیلئے کسٹمز کے حوالے کر دیا۔ فرنٹیئر کور نارتھ غیر قانونی اسلحہ کی سمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف متحرک ہے۔ اور اسلحہ سمگل کرنے کی ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایا جائے گا۔
تحریک انصاف کا مزاحمتی رویہ
عقیل یوسفزئی
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی قائدین کے بعض بیانات ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے علاوہ اس پارٹی کے لئے بھی نقصان کا سبب بنتے آرہے ہیں اور لگ یہ رہا ہے کہ پارٹی میں پالیسی میکنگ کے حوالے سے نہ صرف ابہام موجود ہے بلکہ اسے بحیثیت ایک پارٹی تنظیمی بحران کا بھی سامنا ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ پارٹی کو کون چلا رہے ہیں اور اس کے کس لیڈر کی بات یا بیان کو پالیسی سٹیٹمنٹ سمجھا جائے۔ ہر پارٹی کا ایک سربراہ ہوتا ہے اور ایک ترجمان جو کہ پالیسی بیان دے رہے ہوتے ہیں مگر یہاں صورتحال بلکل الٹ ہے اور کسی کو کچھ سمجھ نہیں آتا کہ اس کا مینڈیٹ کیا ہے اور کون کس کو جوابدہ ہے۔ حال ہی میں پارٹی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے ایک بیان داغ دیا کہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے میں سعودی عرب کا بھی ہاتھ رہا ہے۔ یہ بیان ایک ایسے موقع پر دیا گیا جب سعودی عرب کا ایک اعلیٰ سطحی وفد پاکستان کے دورے پر تھا اور دونوں ممالک کی مزید قربت اور ریکارڈ سرمایہ کاری کی کوشش کی جارہی تھی۔ دوسرے دن تحریک انصاف کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ شیر افضل مروت پارٹی کے ترجمان نہیں ہیں اور یہ کہ یہ ان کی ذاتی آرا ہوسکتی ہے۔ یہ کوئی پہلی بار نہیں ہے کہ یہ پارٹی پولیٹکس پوائنٹ اسکورنگ کے لیے بعض اہم ممالک کو ملکی سیاست میں گھسیٹ رہی ہے۔ اس سے قبل یہ پارٹی امریکہ کو بھی بھی ایسے سنگین الزامات کا نشانہ بناتی رہی ہے ۔ سعودی عرب کو ایک ایسے موقع پر اس نوعیت کے الزام کا نشانہ بنانے کی یہ کوشش کو محض ایک اتفاق نہیں کہا جاسکتا ۔ اگر اس الزام یا بیان کو پارٹی قیادت کی حمایت حاصل نہیں ہے تو شیر افضل مروت کے خلاف پارٹی ڈسپلن کے تحت کارروائی کیوں عمل میں نہیں لائی گئی اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ تحریک انصاف جب برسر اقتدار تھی تو اس پارٹی نے نہ صرف امریکہ اور چین جیسے اہم ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کیے بلکہ سعودی عرب ، قطر اور بعض دیگر ریاستوں کے ساتھ بھی معاملات خراب کیے گئے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آگر ایک طرف سی پیک سمیت متعدد دیگر پراجیکٹس بری طرح متاثر ہوگئے بلکہ سعودی بلاک کے ساتھ بھی دوریاں پیدا ہوگئیں اور رہی سہی کسر توشہ خانہ اسکینڈل نے پوری کردی جس کے دوران ان تحائف کی بھی بولیاں لگائی گئیں جو کہ محمد بن سلمان نے ذاتی طور پر عمران خان کو دے رکھے تھے۔
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ تحریک انصاف موجودہ حکومت اور ملٹری اسٹبلشمنٹ کے خلاف مورچہ زن ہے اور دوسری طرف سے بھی اس پارٹی کو شدید نوعیت کے دباؤ کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے تاہم اس کشیدگی کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پاکستان کے قومی مفادات اور سفارتی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا رویہ اختیار کیا جائے اور بعض حساس معاملات کو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی بھینٹ چڑھایا جائے۔ اس قسم کے رویے کو ریاستی سطح پر سختی کے ساتھ روکنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اس سے ملک کے اجتماعی مفادات کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس کا انعقاد کیا گیا
ایبٹ آباد پاکستان ملٹری اکیڈمی میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس میں دوست ممالک کے 49 کیڈٹس بھی شامل تھے۔تقریب کے مہمان خصو صی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزااور ترک جنرل سٹاف کے چیف جنرل متین گورک تھے ۔جنرل ساحر شمشاد مرزا، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے پریڈ کا جائزہ لیا اور خطاب کیا۔چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور ترک چیف آف جنرل سٹاف نے ممتاز کیڈٹس کو اعزازات سے نوازا۔اعزازی تلوار اکیڈمی کے سینئر انڈر آفیسر محمد نعمان عبداللہ کو اور 149ویں پی ایم اے لانگ کورس کے کمپنی کے سینئر انڈر آفیسر محمد عبداللہ جاوید کو صدر کا گولڈ میڈل دیا گیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اوورسیز گولڈ میڈل سعودی عرب کی جانب سے فرینڈلی کنٹری سینئر انڈر آفیسر فہد بن عقیل الطوارقی الفلاج کو دیا گیا۔ سی او اے ایس کین کو 14ویں مجاہد کورس کے کورس انڈر آفیسر الیاس خان سے نوازا گیا۔ 68ویں انٹیگریٹڈ کورس کے کورس جونیئر انڈر آفیسر دانش ستار اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کورس انڈر آفیسر شیر بانو کو کمانڈنٹ کینز سے نوازا گیا۔ چیئرمین جے سی ایس سی نے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس اور ان کے قابل فخر والدین کو پی ایم اے میں تربیت کی کامیاب تکمیل پر مبارکباد دی۔اس موقع پر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ “پی ایم اے اپنے قیام سے لے کر اب تک فوج کے اعلیٰ ادارے میں شمولیت اختیار کرنے والے کیڈٹس کیلئے قیادت کا گہوارہ اور سنٹر آف ایکسی لینس بنی ہوئی ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران پی ایم اے نے متعدد غیر ملکی کیڈٹس کو بھی تربیت دی ہے۔ جن کی شاندار کارکردگی ہے۔ اپنی اپنی فوجوں میں پی ایم اے کے پیشہ ورانہ اخلاق کا ثبوت ہے آج کی پریڈ فوجی نظم و ضبط کی بہترین مثال کے طور پر کام کرتی ہے اور اکیڈمی اور پاک فوج کے یکساں اخلاق کی عکاسی کرتی ہے۔قبل ازیں آمد پر کمانڈنٹ پی ایم اے نے جنرل ساحر شمشاد مرزا، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا استقبال کیا۔
خیبرپختونخواراؤنڈاَپ
وصال محمد خان
خیبرپختونخوامیں گزشتہ اوررواں ہفتے بارشوں کے دوسپیلزنے معمولات زندگی درہم برہم کردئے۔چارسدہ میں دریائے خیالی اورنوشہرہ کے نشیبی آبادیوں میں دریائے کابل کاپانی گھروں میں داخل ہوگیاجس سے ہزاروں مکانات زیرآب آگئے۔ صوبے میں 1932مکانات متاثرہوئے 326 مکانات منہدم ہوئے ہیں جبکہ1606 کوجزوی نقصان پہنچاہے ۔تادم تحریرمختلف حادثات میں36افرادجاں بحق جبکہ 46زخمی ہوئے ہیں صوبائی حکومت نے جاں بحق افرادکیلئے 5کروڑ جبکہ ریلیف کیلئے8کروڑ10 لاکھ روپے کے فنڈزجاری کردئے ہیں، محکمہ موسمیات کے مطابق 22اپریل تک جاری رہنے والے سپیل کے بعد25سے 30اپریل تک بارشوں کاایک اورسلسلہ متوقع ہے۔ مسلم لیگ ن اورجے یوآئی کے درمیان مخصوص نشست پرتنازعہ شدت اختیارکرچکاہے ن لیگ کامؤقف ہے کہ ایک اقلیتی نشست جے یو آئی کواضافی دی گئی ہے جوکہ اسکاحق ہے۔ ن لیگ نے اس حوالے سے پشاورہائیکورٹ میں رٹ دائرکی۔ جس کی سماعت جسٹس عتیق شاہ اورجسٹس ارشدعلی پرمشتمل دورکنی بنچ نے کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے جواب جمع کروانے کیلئے مہلت مانگ لی جس پر کیس کی سماعت 8مئی تک ملتوی کردی گئی ہے ۔سنی اتحادکونسل (تحریک انصاف) بھی اس نشست کی دعویدارہے ۔پشاورہائیکورٹ نے ایک مرتبہ پھرحکومت کواحکامات جاری کردئے ہیں کہ وہ مخصوص نشستوں پرمنتخب ہونے والے ممبران سے حلف یقینی بنائے۔
صوبے کے دوقومی اوردوصوبائی حلقوں پر21اپریل کوضمنی انتخابات کاانعقادہورہاہے ان میں باجوڑسے این اے8،پی کے 22،کوہاٹ سے پی کے95اورڈی آئی خان سے این اے44شامل ہیں ۔باجوڑ سے نوجوان امیدوارریحان زیب گزشتہ عام انتخابات سے قبل قاتلا نہ حملے میں شہیدہوئے ان کاتعلق پی ٹی آئی سے تھامگروہ پارٹی فیصلے کے خلاف آزادحیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے تھے ۔انکے بھائی مبارک زیب نے الزام لگایاہے کہ انہیں وزیراعلیٰ امین گنڈاپورنے 7 کروڑروپے اورسرکاری نوکری کی پیشکش کرتے ہوئے الیکشن سے دستبردارہونے کیلئے کہا مگروہ انتخابات میں حصہ لینے کیلئے پرعزم ہیں اور الیکشن جیت کرنشست بانی پی ٹی آئی کوگفٹ کریں گے ۔دوسری جانب پی ٹی آئی نے دیگرامیدواروں کوٹکٹس جاری کردئے ہیں اورکارکنوں سے کہاگیا ہے کہ سنی اتحادکونسل کے نامزدامیدواروں کوووٹ دیں۔ قومی حلقہ پرپیپلزپا رٹی کے سابق ایم این اے اخونزادہ چٹان بھی امیدوارہیں جنہیں بم حملے کانشانہ بنایاگیامگرخوش قسمتی سے وہ محفوظ رہے ۔ایک عوامی اجتماع سے انکی واپسی پر سڑک کنارے کھڑی موٹرسائیکل میں نصب بارودی موادزورداردھماکے سے پھٹ گیا۔اخونزادہ چٹان کی گاڑی بم پروف ہونے کے سبب وہ اپنے ساتھیوں سمیت محفوظ رہے تاہم گاڑی کواچھا خاصانقصان پہنچا۔ڈی آئی خان سے علی امین گنڈاپورکی خالی کردہ نشست پرالیکشن کاانعقادہورہاہے ۔انکے بھائی فیصل گنڈاپوراورمولانا فضل لرحمان کے بھائی ضیاء الرحمان سمیت 18امیدوارمیدان میں ہیں۔کوہاٹ کے صوبائی حلقے پرعام انتخابات کے دوران اے این پی کے امیدوارانتقال کرگئے تھے ۔چاروں حلقوں پر62امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے جہاں 14 لاکھ 70ہزارسے زائدووٹرزاپناحق رائے دہی استعمال کرینگے۔
پی ٹی آئی کی گزشتہ دوحکومتوں کامشترکہ منصوبہ بی آرٹی ایک مرتبہ پھرخبروں کی زدمیں ہے اسے حکومت کی جانب سے دی جانے والی سبسڈی5ارب 70کرورروپے تک پہنچ چکی ہے آڈیٹرجنرل آف پاکستان کی 2022-23 رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ٹرانس پشاورمیں13ارب روپے کے اخراجات ٹیکنیکل منظوری کے بغیرکئے گئے۔ تنخواہوں اورالاؤنسزکی مدمیں7کروڑ70 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں۔ تاہم ٹرانس پشاورذرائع کاکہناہے کہ منصوبہ شروع کرتے وقت پٹرول کی قیمت 103روپے لیٹرتھی جواب بڑھکر 295روپے تک پہنچ چکی ہے ۔بی آرٹی کاکرایہ پہلے ہی لاہور،ملتان اورراولپنڈی اسلام آبادمیں چلنے والی میٹروزسے زیادہ ہے اب اس میں اضافے کیلئے پرتولے جارہے ہیں اس کیلئے پٹرول کی قیمتوں کوجوازبتایاجارہاہے مگرمنصوبے کے آغازپر دعویٰ کیاگیاتھاکہ بسیں الیکٹرک چارج سے چلائی جائیں گی اور حکومت منصوبے کوکوئی سبسڈی نہیں دے گی ۔خسارے کاشکارہونے سے واضح ہے کہ منصو بے میں بے ضابطگیوں کاتاثرخاصی حدتک درست ہے اورکوئی بعیدنہیں کہ مستقبل قریب میں منصوبہ سفیدہاتھی کاروپ دھارلے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے 100گرام روٹی کی قیمت15 جبکہ200گرام روٹی کی قیمت30روپے مقررکی گئی ہے ۔مگرنانبائی حکو متی قیمتوں پرروٹی مہیاکرنے سے انکاری ہیں ۔حکومت نے نانبائیوں کوتنبیہ کی ہے کہ نئے نرخوں پرعملدرآمدنہ کرنیکی صورت میں انہیں جیل کی ہواکھانی پڑے گی۔ وزیرخوراک ظاہرشاہ کاکہناتھاکہ آٹے کی قیمتوں میں کمی کے بعدحکومت نے روٹی کے نرخ مقررکئے ہیں ۔ حکومتی احکامات پرعملدرآمدنہ کرنے والوں کوجرمانہ ہوگااورانہیں گرفتاربھی کیاجائے گا۔
حکمران جماعت اورمولانافضل الرحمان کے درمیان سردوگرم تعلقات کاسلسلہ جاری ہے اسدقیصرکی سربراہی میں وفدکی ملاقاتوں سے دونو ں کے درمیان برف پگھلنے کے اشارے ملے تھے ۔مولانانے بھی نرم گوشی کے مبہم اشارے دئے تھے۔مگرایک بار پھرمولاناکے خلاف ناز یبا نعرے لگے جسے شیرافضل مروت نے یہ کہتے ہوئے روکنے کی کوشش کی کہ ان سے ہماری بات چیت جاری ہے۔ مگرجونعرے لگنے تھے، وہ لگ چکے تھے۔ اب یہ تعلقات ایک مرتبہ پھرسردمہری کاشکارہوچکے ہیں وزیراعلیٰ گنڈاپور نے بھی مولانا پرتنقیدکے تیربرساتے ہوئے کہا کہ وفاق جب بھی انہیں کشمیرکمیٹی کی سربراہی یادیگرعہدے دے گی تووہ حکومتی اتحاد کاحصہ بننے میں دیرنہیں کر ینگے ۔جے یوآئی نے شائد ردعمل میں 9مئی کوپشاورمیں جلسے کے انعقادکااعلان کیاہے۔ جے یوآئی ذرائع کاکہناہے کہ‘‘ گزشتہ برس 9مئی کوایک سیاسی جماعت نے انتشارپرمبنی سیاست کی جبکہ ہم پرامن احتجاج کرکے امن و سلامتی کاپیغام دیں گے’’ ۔
حکومت نے کفایت شعاری مہم کااعلان کیاتھاجس کے تحت ایمبولینس وغیرہ کے سوادیگرگاڑیاں خریدنے پرپابندی عائدکی گئی تھی مگر خاتون مشیرسوشل ویلفیئرمشال یوسفزئی کیلئے 1کروڑ70لاکھ روپے کی لاگت سے گاڑی خریدنے کی سمری سامنے آئی ۔مشال یوسفزئی نے خبر دینے والی خاتون صحافی نادیہ صبوحی پرپیسے مانگنے کاالزام دھردیاجس پرصحافی برادری نے خاتون رپورٹر کیساتھ یکجہتی کااظہارکرتے ہوئے مشال کی پشاورپریس کلب داخلے پرپابندی لگادی ۔مشال یوسفزئی وکیل بھی ہیں انہیں عدلیہ اوربارکے خلاف سوشل میڈیامہم چلانے پرکے پی بارکونسل کی جانب سے بھی تادیبی کارروائی کاسامناہے ۔ایک اورمشیربیرسٹرمحمدعلی سیف پنجاب کے اپوزیشن لیڈرکی ذمہ داریا ں اداکررہ ے ہیں وہ بیشتروقت وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازاورنوازشریف کے خلاف بیان بازی میں مصرو ف نظرآتے ہیں۔صوبے کے سنجیدہ وفہمیدہ حلقوں کاکہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کواپنی ذمہ داریاں سنبھالنی چاہئے تاکہ بیرسٹرسیف کی ذمہ داریوں میں کمی واقع ہو۔
صوبے میں میٹرک اورنویں جماعت کے سالانہ امتحانات بھی شروع ہوچکے ہیں8لاکھ82ہزارسے زائدطلبہ وطالبات کیلئے 3 ہزار5 سو 34امتحان ہالزبنائے گئے ہیں یہ امتحانات 23مئی تک جاری رہیں گے۔