برطانوی ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ہیدر نائٹ نے کہا ہے کہ سمجھ سے باہر ہے کہ انگلینڈ ویمن ٹیم کے فیوچر ٹور پروگرام میں پاکستان کا دورہ کیوں شامل نہیں ہے۔ پاکستان خوبصورت ملک ہے وہاں جاکر کھیلنے سے دلی خوشی ہوگی لیکن دورہ پاکستان شامل نہ ہونا سمجھ سے بالاتر ہے۔انگلش کپتان ہیدر نائٹ کا کہنا تھا کہ آئندہ ماہ پاکستان ویمن ٹیم کا دورہ انگلینڈ ہوگا، پاکستان ویمن ٹیم نے کافی بہتر نتائج دیے ہیں، پاکستان کیخلاف سیریز کو بالکل آسان نہیں لیں گے۔ پاکستانی کپتان ندا ڈار اور فاطمہ ثنا سے دوستی ہے، میرے آل ٹائم فیورٹ وسیم اکرم ہیں۔
وفاقی محکموں اور وزارتوں کی خالی آسامیوں پر بھرتی کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے وفاقی محکموں اور وزارتوں کی خالی آسامیوں پر بھرتی کا فیصلہ کیا ہے۔ ان بھرتیوں کیلئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے این او سی جاری کردی ہے۔سندھ میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر پاکستان رینجرز ( سندھ رجمنٹ ) میں گریڈ ایک سے 13 تک کی 1406خالی آ سامیوں پر بھرتی کیلئے این او سی دیاگیا ہے۔ وزیراعظم معائنہ کمیشن کی 12 اور وفاقی وزارتِ قومی صحت کے تحت ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کی 160،گریڈ 15 تک کی خالی آسامیوں پر بھرتی کی منظوری دی گئی ہے۔ وزارتِ قومی صحت کی 160 خالی آسامیاں وزارتِ قومی صحت کے مختلف کیڈرز میں ہیں، وزارت دفاع کی گریڈ ایک سے 15 تک کی 17 آسا میوں اور فنا نس ڈویژن کے ماتحت اداروں کی 597 آسامیوں کیلئے منظوری دی گئی ہے، ان میں 89 اسسٹنٹ سیونگز آفسر اور 342جونیئر سیونگز افسر شامل ہیں۔ وزارت پیٹرولیم میں گریڈ ایک سے 15 تک کی 11 اور وزارت دفاع میں 465 سویلین آسامیوں پر بھرتی کیا جا ئے گی، وفاقی نظامت تعلیمات ( وزارت دفاع) کی 5 اور جیالوجیکل سروے آف پا کستان میں 2 آ سامیوں پر بھرتی کیلئے این او سی دیاگیا ہے۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے این او سی کے جاری کردہ آفس میمورنڈم کے مطابق خالی آسامیوں پر بھرتی کیلئے جاری کردہ این او سی 6 ماہ تک کیلئے مؤثر ہیں۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس وطن روانہ
ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی تین روزہ دورہ پاکستان مکمل کرکے وفد کے ہمراہ واپس ایران روانہ ہوگئے ہیں۔ائیرپورٹ پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے معزز مہمان کو الوداع کہا۔ایرانی صدر نے دورے کے دوران صدر، وزیراعظم، آرمی چیف، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، سندھ اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰ اور گورنروں سے ملاقاتیں کیں۔ایرانی صدر کے دورے کے موقع پر پاکستان اور ایران میں تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق ہوا۔اسلام آباد میں مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمت کی یادداشت کی تقریب کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اور صدر ابراہیم رئیسی نے مشترکہ کانفرنس بھی کی۔اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا ایران کے صدر اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید، چشم ما روشن دل ما شاد، آج ہماری بہترین گفتگو ہوئی، ہمارے درمیان مذہب، تہذیب، سرمایہ کاری اور سکیورٹی کے رشتے ہیں، تمام شعبوں میں تفصیلی گفتگو ہوئی۔شہباز شریف کا کہنا تھا ایران اور پاکستان کے تعلقات صرف 76 سال سے نہیں ہیں، پاکستان کو سب سے پہلے ایران نے تسلیم کیا۔وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا غزہ پر سلامتی کونسل کی قرارداد کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں لیکن اقوام عالم خاموش ہیں جبکہ کشمیر کیلئے آواز اٹھانے پر ایرانی صدر کا شکر گزار ہوں۔
ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا دوست اور ہمسایہ ملک پاکستان کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں، پاکستان ایران کے تعلقات کو کوئی منقطع نہیں کر سکتا۔ایرانی صدر کا کہنا تھا آج ہم نے پاک ایران اقتصادی، تجارتی، ثقافتی تعلقات کو بڑھانے کا عزم کیا، دوست ملکوں میں باہمی تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے، پاک ایران تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات، خاص طور پر تجارت، توانائی، روابط، ثقافت اور عوام سے عوام کے رابطوں کے شعبوں میں تعاون کو وسیع پیمانے پر بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔خیال رہے کہ پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر ایرانی صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ ایرانی وزیر خارجہ، کابینہ کے دیگر ارکان، اعلیٰ حکام اور تاجروں پر مشتمل وفد بھی موجود تھا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس
خیبر پختونخوا انٹگریٹڈ سکیورٹی آرکیٹیکچر کی ایپکس کمیٹی کا چوتھا اہم اجلاس میں کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات، متعلقہ کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری اور آئی جی پی خیبر پختونخوا کے علاوہ اعلیٰ سول و عسکری حکام اور متعلقہ وفاقی اداروں کے حکام کی شرکت۔اجلاس میں خیبر پختونخوا میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے فورم کے گذشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ۔سول اور عسکری حکام کا دہشت گردی میں معاون ثابت ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کے خاتمے کے عزم کا اعادہ۔ان غیر قانونی سرگرمیوں میں بھتہ خوری، حوالہ ہنڈی، غیر قانونی اسلحہ، اسمگلنگ، جعلی دستاویز سازی، منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔غیر قانونی سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے متعلقہ صوبائی و وفاقی اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور۔اجلاس میں غیر قانونی سرگرمیوں کی مؤثر روک تھام کے لئے وفاق سے جڑے مسائل کو حل کرنے کے لیے سنٹرل ایپکس کمیٹی کا اجلاس پشاور میں منعقد کرنے کی سفارش۔اجلاس میں این سی پی گاڑیوں کی پرو فائلنگ اور مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق معاملات کا بھی جائزہ۔ دہشتگردی میں معاون ثابت ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی موثر روک تھام کے لئے سخت اقدامات جاری رکھنے کا فیصلہ۔ان سرگرمیوں کے موثر تدارک کے لئے متعلقہ وفاقی و صوبائی محکمے اور انٹیلیجنس ادارے مل کر مربوط کاروائیاں کریں گے۔اجلاس میں بھتہ خوری اور منشیات سنگین مسئلہ قرار۔بھتہ خوری کے موثر سدباب کے لئے تمام متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مشتمل مشترکہ ٹاسک فورس بھی بنانے کا فیصلہ۔بھتہ خوری کے مسئلے سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے سی ٹی ڈی کے اختیارات کو بڑھانے کا فیصلہ۔اس سلسلے میں ضروری قانون سازی کرنے کا بھی اصولی فیصلہ۔شرکاء کا بھتہ خوری اور منشیات کے استعمال سمیت دیگر غیر قانونی سر گرمیو میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا عزم۔
اجلاس میں اسمگلنگ میں معاونت فراہم کرنے والے سرکاری اہلکاروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا فیصلہ۔اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے جوائنٹ چیک پوسٹوں کو مضبوط بنانے اور انہیں جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کا فیصلہ۔تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی پر خصوصی نظر رکھنے اور ملوث عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رکھنے کا فیصلہ۔صوبے میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لئے اسٹیٹ آف دی آرٹ بحالی مرکز قائم کرنے کا بھی فیصلہ۔منشیات کے کاروبار میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزائیں دینے کے لئے قوانین میں ترمیم کا فیصلہ۔منشیات کی تیاری اور سپلائی میں ملوث بڑے مگر مچھوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا فیصلہ۔غیر قانونی اور ممنوعہ اشیاء کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے موثر ٹریس اینڈ ٹریک سسٹم بنانے کا فیصلہ۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کے لئے اضلاع کی سطح پر بنائی گئی کمیٹیوں کو مزید موثر بنانے کا فیصلہ۔غیر قانونی سرگرمیوں کے تدارک کے لئے پولیس، ایکسائز، کسٹم، اے این ایف اور دیگر اداروں کو مضبوط بنانے کا فیصلہ۔متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں مل بیٹھ کر قابل عمل پلان ترتیب دینے کی ہدایت۔پورے ملک میں اس حوالے سے یکساں پالیسی اور نظام متعارف کروانے کے لئے وفاقی حکومت کو سفارش۔صوبے میں چلنے والی این سی پی گاڑیوں سے متعلق کوئی حتمی فیصلے کے لئے وفاق سے معاملہ اٹھانے کا فیصلہ۔اجلاس میں دھماکہ خیز مواد کے غیر قانونی استعمال کے تدارک سے متعلق امور پر غوروخوض اور اہم فیصلے۔صوبے میں شادی بیاہ اور دیگر تقاریب میں آتش بازی پر پابندی لگانے کا فیصلہ۔دھماکہ خیز مواد کے کاروبار کے لئے پہلے سے جاری کردہ اجازت ناموں کے آڈٹ کا فیصلہ۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایکسپلوسیو کمیٹیوں کے مانیٹرنگ سسٹم کو موثر بنانے کا فیصلہ۔درہ آدم خیل میں اسلحے کے کاروبار کو باضابطہ صنعت کا درجہ دینے پر غوروخوض۔ تین لاکھ سے زائد غیر قانونی غیرملکی باشندے رضاکارانہ طور اپنے وطن واپس جاچکے ہیں۔اگلے مرحلے میں افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی پروفائلنگ پر کام جاری ہے۔گذشتہ ایک سال کے دوران 6 ارب روپے سے زائد مالیت کی اسمگل شدہ اشیاء ضبط کی گئی ہیں۔منشیات کے خلاف مشترکہ کارروائیوں میں 78 ٹن منشیات ضبط کی گئی ہیں۔اب تک 3571 مدارس کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔90 لاکھ سے زائد غیر قانونی موبائل سمز بلاک کری گئی ہیں۔حوالہ ہنڈی کے خلاف کارروائیوں میں 1.93 ارب روپے ضبط کئے گئے ہیں۔گذشتہ چار مہینوں میں ایک لاکھ سے زائد این سی پی گاڑیوں کی پروفائلنگ کی گئی ہے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپورکا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں خیبر پختونخوا انٹگریٹڈ سکیورٹی آرکیٹیکچر جیسے فورمز کی اشد ضرورت ہے ۔یہ فورم نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔صوبے میں سکیورٹی کی موجودہ صورتحال میں تمام اداروں کو مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے سول اور عسکری اداروں کے درمیان مربوط کوآرڈینیشن اور ٹیم ورک کی ضرورت ہے۔اجلاس میں گذشتہ دنوں دہشتگردی کے واقعات میں سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں کی شہادت پر فاتحہ خوانی۔شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا۔سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین۔صوبے اور ملک میں امن کے لئے سکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں۔ قوم کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
شہدائے پاکستان کو سلام
شہدائے پاکستان کو سلام
وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداءکو پوری قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ کیپٹن عبداللہ شہید انتہائی نڈر افسر تھے جنہوں نے وطن عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔ کیپٹن عبداللہ شہید نے 27 ستمبر 2020 کو دہشتگردوں کے خلاف دفاع وطن میں بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
کیپٹن عبداللہ شہید کا تعلق کوہاٹ سے ہے۔کیپٹن عبداللہ شہید کے والد صاحب کا کہنا ہے کہ اکثر لوگ دہشتگردی اور مسنگ پرسن کا ذکر تو ضرور کہتے ہیں لیکن ہمارے شہید جوان بچے جوکہ اس وطن عزیز پاکستان کی مٹی پر قربان ہوچکے ہیں تو ان کا نام ہی لوگ بھول گئے ہیں۔ پاکستانی عوام سے اپیل ہے کہ خدارا ایسے مواقعوں پر ہمارے شہیدوں کو بھی یاد کیا جائے تاکہ ہمیں اپنے شہداء پر فخر محسوس ہو۔