ایبٹ آباد میں تیاری کے مراحل اور ٹرینگ کے بعد پاکستان ایشیائی لیکروس گیمز میں 2 جولائی کو بھارت سے ٹکرائے گا
اسلام آباد، پاکستان تیار ہو جائیں ایک عظیم مقابلے کے لیے کیونکہ پاکستان سمرقند، ازبیکستان میں ہونے والے ایشیائی لیکروس گیمز میں اپنے حریف بھارت سے مقابلے کے لیے تیار ہے! یہ دلچسپ ٹورنامنٹ 1 جولائی سے شروع ہو کر 4 جولائی 2024 تک جاری رہے گا۔
پاکستان بھر میں لیکروس کے شائقین جوش و خروش سے بھرے ہوئے ہیں کیونکہ قومی ٹیم 2 جولائی کو بھارت کے خلاف ایک زبردست مقابلے کے لیے تیار ہے۔ یہ انتہائی متوقع میچ کھیل میں جنگی جذبے اور حکمت عملی کی شاندار نمائش کا وعدہ کرتا ہے کیونکہ دونوں ٹیمیں علاقائی برتری کے لیے جدوجہد کریں گی۔
ایشیائی گیمز میں پاکستان کا لیکروس سفر کچھ اس طرح ہے:
2 جولائی: پاکستان کا لیکروس بمقابلہ بھارت کا لیکروس
3 جولائی: پاکستان خواتین کا لیکروس بمقابلہ سعودی عرب خواتین کا لیکروس
3 جولائی: پاکستان کا لیکروس بمقابلہ ایران کا لیکروس
4 جولائی: پاکستان کا لیکروس بمقابلہ ازبیکستان کا لیکروس
سیکریٹری جنرل پاکستان لیکروس فیڈریشن طیفور زرین نیے میڈیا کو بتایا کہپاکستان لیکروس فیڈریشن (PLF) نے دو ٹریننگ کیمپ منعقدکیے ہوے ہیں ایک مردان اور جبکہ دوسرا کوئٹہ میں شروع ہے جس میں 30 وومن کھلاڑی حصہ لے رہی ہے۔ حتمی انتخاب کا عمل 15 جون 2024 کو ہو گا، جس میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ کون سے کھلاڑی بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
ایشیائی لیکروس فیڈریشن کی طرف سے ایشیا پیسیفک لیکروس یونین کے تعاون سے منعقد ہونے والے ایشیائی لیکروس گیمز ایشیا میں لیکروس کا سب سے بڑا ایونٹ ہے۔ اس سال کے مقابلے میں پورے براعظم کے باصلاحیت ترین کھلاڑیوں کو پیش کرنے کا وعدہ
کیا گیا ہے، جو شائقین اور کھلاڑیوں کے لیے ایک ناقابل فراموش نظارہ پیش کرے گا۔ پاکستان کے کھلاڑی دنیائے لیکروس میں اپنا لوہا منوانے کے لئے تیار ہے۔
کرکٹ ٹیم اورمیجرسرجری
کرکٹ ٹیم اورمیجرسرجری
وصال محمد خان
ایف سی قلعہ شبقدر میں تاریخی ایونٹ
ایف سی قلعہ شبقدر میں تاریخی ایونٹ
عقیل یوسفزئی
فرنٹیئر کانسٹیبلری ایک طویل تاریخی پس منظر رکھنے والا قابل تعریف ادارہ رہا ہے اور پاکستان کی سیکورٹی فورسز میں اس ادارے کو کئی حوالوں سے ایک منفرد مقام حاصل ہے ۔ گزشتہ روز ایف سی قلعہ شبقدر میں ایک تاریخی شہداء پریڈ اور تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی جبکہ متعدد اہم شخصیات کے علاوہ فرنٹیئر کور کے سربراہ میجر جنرل نور ولی خان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ کمانڈنگ فرنٹیئر کانسٹیبلری معظم جاہ انصاری نے اپنی متحرک ٹیم کے ہمراہ اس ایونٹ کو یادگار بنانے کے لیے روایتی انداز میں زبردست انتظامات کیے ہوئے تھے تاہم سب سے اچھی بات یہ تھی کہ پشاور کے سینئر صحافیوں کی بڑی تعداد کو پہلی بار اس بہانے 1837 کو قائم کئے گئے اس تاریخی قلعہ کو دیکھنے کا موقع ملا ۔ معظم جاہ انصاری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایف سی کی تاریخ، کردار، اہمیت اور قربانیوں کو بہت جامع انداز میں پیش کیا جبکہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی اس اہم ادارے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بعض دیگر اقدامات اور اعلانات کے علاوہ شہداء پیکج 30 لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ کرنے کا اعلان کیا جس کی تمام شرکاء نے خیر مقدم کیا کیونکہ ایف سی سمیت خیبرپختونخوا میں فرائض سرانجام دینے والے تمام اداروں نے امن کے قیام کے لیے بے مثال کردار ادا کرتے ہوئے بہت قربانیاں دی ہیں اور شہداء پیکج میں اضافے کے اقدام سے ان اداروں کی قربانیوں کا عملی اعتراف ہوگا۔
یہ بات خوش آئند ہے کہ فرنٹیئر کانسٹبلری کی قیادت معظم جاہ انصاری جیسے اس متحرک آفیسر کے ہاتھوں میں ہے جن کو بہت کھٹن حالات میں نہ صرف یہ کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی پولیس فورسز کی قیادت کا اعزاز حاصل رہا ہے بلکہ وہ ان دو حساس صوبوں کی سیکورٹی نزاکتوں اور چیلنجز کے علاوہ یہاں کی رسم ورواج اور ثقافت سے بھی پوری طرح آگاہ ہیں ۔ شاید اسی کا نتیجہ تھا کہ گزشتہ روز کے ایونٹ کے دوران ہر قدم پر ایف سی کا ثقافتی رنگ پورے اہتمام کے ساتھ نظر آیا اور شرکاء نے اس تاریخی ایونٹ سے بہت لطف اٹھایا۔