خیبرپختونخوا انفارمیشن کمیشن اور’د حوا لور’ کے درمیان مفاہمت کی یاداشت پر دستخط ہوگئے۔ دونوں اداروں کے درمیان معاشرے کے پسماندہ اور نظر انداز طبقے خاص کر خواتین، اور خواجہ سراؤں کو معلومات تک رسائی کے قانون اور اس کے فوائد سے متعلق آگاہی دینے اور تعاون کو آگے بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ مفاہمت کی یاداشت پر خیبرپختونخواہ انفارمیشن کمیشن کی چیف کمیشنر مسز فرح حامد خان اور ‘د حوا لور’ کی ڈائریکٹر مسز خورشید بانو نے دستخط کئے۔ اس موقع پر خیبر پختونخواہ انفارمیشن کمیشن کے سیکرٹری انیس الرحمن، ڈپٹی ڈائریکٹر کمیونیکیشن سید سعادت جہاں، ڈپٹی رجسٹرار ناظم شہاب قمر، ڈپٹی ڈائریکٹر آئی ٹی محمد طاہر،اور ایڈمنسٹریٹیو آفیسر نور سید کے علاوہ د حوا لور کی لیٹیگیشن آفیسر مس عائشہ بھی موجود تھی۔
معاہدے کے تحت دونوں ادارے معلومات تک رسائی کے قانوں کے بارے میں عوام خاص کر خواتین اور ٹرانسجینڈر کی آگاہی کیلئے مل کر کام کرے گی۔ جس میں اس قانون کے بارے میں عوام کیلئے آگاہی سیمینارز، وکلاء کیلئے ٹریننگز اور ورکشاپس کے ساتھ ساتھ میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر آر ٹی آئی سے متعلق ٹاک شوز کا انعقاد کیا جائے گا۔ معاہدے کے تحت ان سرگرمیوں کا انعقاد خیبر پختونخواہ کے مخصوص اضلاع یعنی مردان، پشاور، نوشہرہ، چارسدہ اور ضم شدہ علاقوں کے مخصوص اضلاع میں کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ ‘دا حوا لور’ خیبر پختونخواہ انفارمیشن کمیشن کے دیگر شراکت داروں کے ساتھ میٹنگز کے انعقاد میں تعاون کرے گا۔ تاکہ آر ٹی آئی کے پیغام کو صوبے کے کونے کونے تک پہنچایا جا سکے۔
یاد رہے کہ ‘د حوا لور’ ایک غیر سرکاری تنظیم ہے جو خواتین اور ٹرانسجنڈرز کے حقوق کیلئے کام کر رہی ہے۔