ہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا ۔ جس میں مقامی کالاش قاضیوں کی ہدایات کے مطابق رسومات کی ادائیگیاں کی گئیں ۔ کالاش خواتین کی کشیدہ کاری سے مزین لباس دیکھنے سے تعلق رکھتی تھیں ۔ جنہیں زیب تن کئے کالاش جوانسال خواتین نے ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا ۔ اور فیسٹول کی رنگینیوں کو چار چند لگا دیا ۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کے آفیسران ،کالاش ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ممبران ، سابق معاون خصوصی وزیر اعلی وزیر زادہ اور ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی ۔ ضلعی انتظامیہ نے حسب روایت فیسٹول کیلئے فل پروف سکیورٹی کا انتظام کیا ہے ۔ اور سیاحوں کی رہنمائی کیلئے ٹورزم پولیس خدمات سر انجام دے رہی ہے ۔ چلم جوشٹ کالاش قبیلے کا سب سے قدیم تہوار ہے ۔ جو سردیوں کے کئی مہینے گزارنے کے بعد بہار کی آمد اور مال مویشیوں کے دودھ کی فراوانی اور نئی فصلوں کی تیاری کی خوشی میں منایا جاتا ہے ۔ چیرک پی پی (چھیر پیئک )اس کی پہلی رسم ہے ۔ جسے اداکیا گیا ۔ اور گھروں کو مقامی پھول بھیشہ (بھیشو ) سے سجایا گیا تھا ۔ جبکہ چھاسو میں اخروٹ کی ٹہنیاں ہاتھ میں لئے ڈانس کرنا اس تہوار کی معروف رسم ہے ۔ تہوار چلم جوشٹ کے بعد کالاش لوگ اپنے مال مویشیوں کو بالائی گرمائی چراگاہوں کی طرف لے جاتے ہیں ۔ جہاں دودھ اور اس سے بننے والی مصنوعات کی فراوانی ہوتی ہے ۔ فیسٹول میں شرکت کیلئے ہزاروں کی تعداد میں سیاح تینوں وادیوں میں موجود ہیں ۔ اور وادیوں کے تمام ہوٹل سیاحوں سے بھرے ہوئے ہیں ۔جن ملکی اور غیرملکی سیاح شامل ہیں ۔فیسٹول تین دن جاری رہے گا ۔ 14 اور 15 مئی کو بمبوریت میں منایا جائے گا ۔ اور فیسٹول کی سب سے بڑی تقریب بتریک ڈانسنگ پلیس (چھاسو) میں ہوگی ۔