آج پشاور میں فرنٹیئر کور ہسپتال پشاور ،سیکاز یونیورسٹی آف آئی ٹی اینڈ ایمرجنگ سائنسز پشاور اور خیبرپختونخوا پولیس کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ فرنٹیئر کور ہسپتال پشاور کی جانب سے بریگیڈیر محمد اسلم چنا ،سیکاز یونیورسٹی پشاورکی جانب سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نصیر احمد اور خیبرپختونخوا پولیس کی جانب سے ڈی آئی جی ویلفیئر محمد کاشف مشتاق کانجو نے معاہدوں پر دستخط کیئے۔
فرنٹیئر کور ہسپتال پشاور خیبر پختوا پولیس اہلکاروں کی صحت کی دیکھ بھال کے لیے رعایتی خدمات فراہم کریں گے ۔ جس میں پولیس اہلکار، اُن کے خاندان، شہداءفیملیز، زخمی اور حاضر سروس کے لیے جنرل اوپی ڈی ،لیب ٹیسٹ ، ریڈیالوجی تشخیص ،فارمیسی اور دیگر سروسز چارجز میں 25فیصد رعایت فراہم کرے گا۔ اور یہ تمام رعایت پولیس اہلکار کو صرف اپنا سروس کارڈ دیکھانے پر اور شہداءفیملیز کے لیے متعلقہ ڈی پی او یا اے آئی جی ویلفیئر سی پی او کی طرف سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ پر فوری طور مہیا کی جائیں گی۔
سیکاز یونیورسٹی پشاورکے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت محکمہ پولیس میں شہیدہونے والے اہلکاروں کے بچوں کو اپنے تعلیمی پروگرامز فارمیسی،الائیڈ ہیلتھ سائنسز، نرسنگ، انجینئرنگ، کمپیوٹر سائنس،بزنس ایڈمنسٹریشن،سوشل سائنسز اور ہیومینٹیز میں سکالرشپ دینگے۔ اس اسکالر شپ پروگرام کے تحت سی سیکاز یونیورسٹی پشاور میں خیبر پختونخوا محکمہ پولیس کے شہید ہونے والے اہلکاروں کے بچوں کو مفت تعلیم یعنی 100 فیصد سکالرشپ دی جائے گی۔ یونیورسٹی کے مختلف شعبوں میں پولیس شہداءکے بچوں کے لیے 18 سیٹیں مختص کی گئی ہیں۔
اس موقع پر اپنے پیغام میں کمانڈنٹ فرنٹیئر کورہسپتال پشاور بریگیڈیر محمد اسلم چنا نے کہا کہ آج ان کے ادارے کے لئے بہت بڑا دن ہے کہ دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والی فورس کے شہداءکے خاندانوں اور بچوں کے علاج معالجے کے لیے معاہدہ طے ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں خیبر پختونخوا پولیس نے دی ہیں۔ اپنا آج ہمارے کل کے لیے قربان کرنے والوں کے بچوں کے لیے تمام سہولیات فراہم کی جائینگی۔ انہوں نے کہاکہ فرنٹیئر کور ہسپتال کا شمار ملک کے بہترین ہسپتالوں میں ہوتا ہے اور اسمیں دستیاب ہر قسم کی سہولیات اور علاج معالجہ کی مد میں پولیس شہداءکے خاندانوں کو 25فیصد رعایت میسر ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ پولیس کیساتھ جو معاہدہ طے پایا ہے اس سے اگر ایک طرف پولیس جوانوں کے حوصلے بلند ہونگے تو دوسری طرف ہمارے ادارے کے لیے باعث اطمینان ہے کہ ہم اپنے محسنوں کے لیے کچھ کررہے ہیں اور یقین دلایا کہ اس پیکج کو وقت کیساتھ ساتھ مزید بہتر بنایا جائیگا۔
اسی طرح سیکازیونیورسٹی کے وائس پریذیڈنٹ نے اپنے پیغام میں کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس صوبے میں امن وامان کو برقرار رکھنے کے لیے فرنٹ لائن پرلڑتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف اپنا اہم کردار ادا کررہی ہے۔خیبر پختونخوا پولیس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جس جرات و بہادری کا مظاہرہ دکھایا ہے۔ پولیس کی تاریخ میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ ہم شہداءپولیس کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان کے بچوں کی تعلیم و تربیت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔
ڈی آئی جی ویلفیئرمحمد کاشف مشتاق کانجونے کہا کہ آئی جی پی اخترحیات خان خیبر پختونخوا پولیس فورس کے بچوں بالخصوص شہداءکے بچوں کو ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم دلوانے کے لیے دن رات سخت محنت اور کوششیں کررہے ہیں۔ اور اس مقصد کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی پی کی ہدایت پر صوبے کے کئی ایک اعلیٰ معیاری تعلیمی اداروں کیساتھ معاہدے طے پاچکے ہیں اور باقی ماندہ دیگر تعلیمی اداروں کیساتھ اس سلسلے کو آگے بڑھایا جارہا ہے۔