غلط کام درست کیسے ہو سکتا ہے

وصال محمد خان
دنیا میں دوقسم کے الفاظ کثرت سے استعمال ہوتے ہیں ایک ہے درست اوردوسراغلط۔ لفظ غلط ایک ایسا لفظ ہے جس کی اگرڈکشنری سے معنی معلوم کرناہوتووہ بھی غلط ہی ہے جب غلط ہے تواسکی معنی درست کیسے ہوسکتی ہے دنیامیں شائداتناکچھ درست نہیں ہوتاجتناغلط ہوتاہے ہرغلط غلط ہوتاہے اوریہ کبھی درست نہیں ہوسکتا۔غلط نام،غلط قدم یاحرکت اورغلط کام غلط ہی ہوتے ہیں کسی کوغلط نام سے پکارناغلط ہے، برا ہے اورگناہ ہے۔ قرآن کریم نے بھی ”ولاتنابزوباالالقاب“ کے ذریعے نام بگاڑنے سے منع کیاہے کوئی غلط قدم اٹھانایاغلط حرکت کرنابھی غلط ہی ہے یعنی کسی کومارنا،پیٹناتشددکرنایاقتل کرناغلط ہے اسی طرح زناکرنابھی غلط ہے زناتوویسے بھی غلط ہی ہے لیکن اگریہ زنابالجبرہوتومزید غلط ہوجاتاہے زناجیسے غلط فعل کے بارے میں قرآن مجیدکا حکم ہے کہ”ولاتقربی الزنیٰ“ یعنی زناکے قریب بھی مت جاؤ،زناکرناتودرکنار اسکے قریب جانے سے بھی رب کائنات نے منع فرمایاہے۔ دنیامیں بعض غلط کام جان بوجھ کرکئے جاتے ہیں جبکہ کچھ غلط کام خودبخودسرزد ہوجاتے ہیں کسی شخص کوقتل کرناجان بوجھ کرغلط کام سمجھاجاتاہے جبکہ کسی کوگاڑی کی ٹکرسے ماردینابھی غلط ہے مگریہ غلط جان بوجھ کرنہیں کیا جاتا۔پس ثابت ہواکہ دنیامیں جتنے بھی غلط کام ہیں وہ غلط ہیں اورکبھی درست نہیں ہوسکتے۔اسرائیل کافلسطین پرقبضہ اورنہتے شہریوں پر بمباری غلط ہے۔ اس طرح امریکہ اوربرطانیہ کی جانب سے اسرائیل کی غیرمشروط حمایت بھی غلط ہی ہے مگریہ غلط طاقت کے نشے میں ہورہا ہے اگر امریکہ وبرطانیہ کوپتاہوکہ فلسطینی جواب میں ان ممالک کے اندرحملہ کرسکتے ہیں تووہ کبھی اسرائیل کواجازت نہ دیتاکہ فلسطینیوں پرمظا لم ڈھائے۔اس طرح نریندرمودی اورانتہاپسندہندوکشمیرمیں جومظالم ڈھارہے ہیں یہ غلط ہے اوریہ غلط جان بوجھ کرکیاجارہاہے ایسے غلط کاموں کاعلاج ایک ہی ہوتاہے کہ غلط کام کرنے والے کاہاتھ زبردستی روکاجائے اوراسے غلط کام کی سزادی جائے اگرکسی فرد کویقین ہوکہ غلط کام کی سزامل سکتی ہے تووہ کبھی غلط کام نہ کرے اوردنیاسے غلط کام ہی ختم ہوں۔ غلط کام ہمارے ملک میں دھڑلے سے ہوتے ہیں کوئی بھی محکمہ اٹھاکر دیکھ لیجئے وہاں درست کام تب ہوتاہے جب پکڑے جانے کاڈرہو،احتساب کاخطرہ ہو،غلط کام کی سزاکاخدشہ موجودہو،یا یاپھرغلط کام کاموقع میسرنہ ہو۔سزاکاخدشہ نہ ہوتوشائدکوئی فرد درست کام انجام ہی نہ دے وطن عزیزکے تمام وہ محکمے جوعوام کی خدمت کے لئے بنائے گئے ہیں وہ خدمت کی بجائے زحمت کاباعث بنے ہوئے ہیں اوراسکی وجہ یہ ہے کہ غلط کام کی سزاکاکوئی رواج موجودنہیں گزشتہ مہینے جب صبح میں گھرسے دفترکیلئے نکلاتوگلی میں کچھ لوگ ایک آلہ لیکرہرگھرکا گیس کنکشن چیک کررہے تھے پتاکرنے پرمعلوم ہواکہ کنکشنزکی لیکج معلوم کی جارہی ہے میں نے پوچھاکیااس بات کاپتااوپرسے لگاناممکن ہے توان کاجواب تھاجی ہاں ہمیں پتاچل جاتاہے کہ زمین کے نیچے جوگیس کنکشن ہے وہ لیک کررہاہے انہوں تقریباًہرگیس میٹرپرلال رنگ کاسپرے کیادوچاردن بعدمزدورآئے اورتمام نشان زدہ کنکشنزکی کھدائی کردی یہ گلیاں گزشتہ حکومت نے دوسری مرتبہ کنکریٹ سے بنائی تھیں اسے توڑپھوڑکررکھ دیاگیامیں نے پوچھاکہ یہ گلیاں کچھ ہی عرصہ قبل تعمیرکی گئی ہیں اگرمحکمہ گیس اسے کھودرہاہے تواسے دوبارہ بنائے گاکون؟ مزدوروں نے جواب دیاسر ہم تومزدورہیں ہمیں پتانہیں کہ اسے دوبارہ کون تعمیرکرے گابہرحال وہ کھودکرچلے گئے گلیاں کھڈوں کامنظرپیش کرنے لگیں لوگ بچوں کو باہرنکلنے سے منع کرنے لگے کہ کہیں کھڈے میں نہ گرجائیں کئی دن تک یہ کھڈے اسی طرح پڑے رہے دوچارہفتے بعدلوگ آئے انہوں نے تمام کنکشنزکی لیکج بندکی اور مٹی ڈال کرگڑھے بھردئے مگرگلیاں ٹوٹ پھوٹ کاشکارہوگئیں دوماہ بعدایک مرتبہ پھرگلیوں کی کھدائی ہوئی اس بارنیاپائپ لائن بچھانا مقصود تھاپائپ لگاکرحسب معمول مٹی ڈال دی گئی اب جب بھی بارش کے دوچارقطرے گرتے ہیں توگلیاں کیچڑسے بھرجاتی ہیں پہلے پرا نے کنکشنزکی لیکج بندکی گئی پھرنیاپائپ بچھادیاگیااب نجانے تمام کنکشنزنئے پائپ پرکب منتقل کئے جائیں گے۔ یہاں سوال یہ پیداہوتا ہے کہ اگرنیاپائپ ہی بچھاناتھاتوپرانے کنکشنزمضبوط کرنے کی کیاضرورت تھی؟نیاپائپ بچھادیاجاتااورتمام کنکنشزایک دوروزمیں نئے پائپ پرمنتقل کردئے جاتے۔ میراایک محلے دارجواکثریہ سوال پوچھتارہتاہے کہ پاکستان پرقرضہ کیوں چڑھا؟میں نے اسے بتایاکہ انہی حرکتوں کے سبب دنیاکاکوئی بھی ملک دیوالیہ ہوسکتاہے۔بجلی کانظام ہی لے لیجئے کسی بھی بڑی شاہراہ کی دونوں ا طراف بجلی کے کھمبوں اورتاروں کے ایسے جال درجال بچھے ہوئے ہیں جیسے اس ملک میں لوگ بجلی کے علاوہ کوئی اورچیزاستعمال ہی نہیں کرتے اکثرکھمبے درختوں کے درمیا ن نصب ہیں اوران پربچھی ننگی تاریں سبزدرختوں سے ٹکراکرگزرتی ہیں جس سے بجلی کاضیاع بھی ہوتاہے اورپتے ذراتیزہلنے سے بجلی بھی بندہوجاتی ہے واپڈاکوکمپلینٹ کروتوجواب ملتاہے کہ آندھی سے فالٹ آگیاہے اب یہ جوکھمبے درختوں کے بیچوں بیچ نصب کئے گئے ہیں یہ ذراہٹ کربھی نصب کئے جاسکتے تھے بجلی بھی ضائع نہ ہوتی اوربجلی فراہمی بھی تعطل کاشکارنہ ہوتی یااگردرختوں کے درمیان سے ہی کھمبے اور تاریں گزارناضروری تھا تو”کورڈ“کیبل کااستعمال کیاجاسکتاتھایہ تھوڑاسامہنگاہوتامگراس سے بجلی کاضیاع بھی نہ ہوتااورفراہمی کے تسلسل میں بھی خلل نہ پڑتاان تاروں اورکھمبوں کی دیکھ بھال اوردرستگی پرواپڈاسالانہ اربوں روپے خرچ کرتاہے غلط کام کودرست کرنے پراربوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں مگردرست کام کرنے پرتوجہ نہیں دی جاتی جس کے باعث واپڈااورگیس دونوں ہزاروں ارب روپے نقصان میں جارہے ہیں اوریہ نقصان پوراکرنے کیلئے دنیاکی امیرترین قوم موجودہے جس پرہرماہ بجلی اورگیس بلزکی مدمیں اضافی بوجھ ڈال دیاجاتاہے جوہرلحاظ سے غلط ہے۔غلط کام غلط ہوتاہے یہ درست کیسے ہوسکتاہے؟

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket