پولیس کی استعداد بڑھانے کے لئے ضلع ٹانک اور لکی مروت کے لئے 791 نئی آسامیاں منظور،دہشتگردی کے کیسوں کی موثر پیروی کے لئے خیبر پختونخوا سی ٹی ڈی میں پراسیکیوٹر کی 16 آسامیاں منظور،پولیس کے لئے 10 مزید بکتر بند گاڑیاں منظور،سمندر پار پاکستانیوں کے لیے قانون کے مسودے کی منظوری،قانون میں سمند پار پاکستانیوں اور ان کے خاندان والوں کے مسائل کے حل کا طریقہ کار شامل،قانون میں سمندر پار پاکستانیوں کے شکایات کے ازالے کا مربوط نظام شامل،وزیر اعلی سمندر پار پاکستانیوں کے کمیشن کے سربراہ ہونگے۔
کابینہ نے صوبہ بھر میں رحمت العالمین کانفرنسوں کے سرکاری سطح پر انعقاد کی منظوری دیدی۔یہ کانفرنسز صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی سطح پر منعقد کئے جائیں گے۔ ان کانفرنسز میں نعت خوانی اور قرآت کے مقابلوں کے علاوہ سیرت النبی پر خصوصی نشستیں بھی منعقد کئے جائیں گے۔ خیبرپختونخوا رجسٹریشن آف برک کلن بل 2024 کے مسودے کی منظوری دیدی۔اس قانون سازی کا مقصد صوبے میں اینٹ کے بھٹوں کی رجسٹریشن اور بہتر انتظام و انصرام کے لئے ایک جامع اور موثر ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنا ہے۔
اس قانون پر عملدرآمد سے اینٹ بھٹوں پر کام کرنے والے مزدوروں کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی کے اسباب کا تدارک ممکن ہوسکے۔
کابینہ نے مزدوروں کی کم سے کم اجرت 36000 روپے ماہانہ مقرر کرنے کی منظوری دیدی۔ خیبر پختونخوا جیل خانہ جات (ترمیمی) ایکٹ، 2024 میں ترامیم کی منظوری دی ہے جس کے تحت جیل اسٹاف کے لئے ٹریننگ اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ صوبے میں کھلاڑیوں کی بہتر فلاح و بہبود کے لئے خیبر پختونخوا اسپورٹس انڈومنٹ فنڈز کے لیے 500 ملین روپے کی منظوری دیدی۔ ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں جوان مرکز کے قیام کی منظوری دی۔سیڈار گالف کورس کی 962 کنال اراضی کی ملکیت کو ڈپٹی کمشنر سوات سے کھیل و سیاحت کے محکمے کو منتقل کرنے کی منظوری دی۔ خیبر پختونخوا پیدائش، انتقال، شادی اور طلاق یا شادی کی تحلیل (رجسٹریشن اور سرٹیفیکیشن) کے قواعد 2021 میں ترامیم کی منظوری دی۔
خیبر پختونخوا لوکل گورنمنٹ فیسکل ٹرانسفر رولز 2016 کے قاعدہ 23 میں ترمیم کی منظوری دی۔ صوبائی کابینہ نے صوبے کے 13 اضلاع میں حالیہ سیلاب کی ایمرجنسی رسپانس سرگرمیوں کے دوران کیے گئے 8.835 ملین روپے کے اخراجات کی منظوری دے دی ہے۔ کرغزستان سے پاکستانی طلباء کی واپسی کے دوران ہونے والے 143.59 ملین روپے کے اخراجات کی منظوری دی ہے۔ اقتصادی بحالی اسکیم ”شمالی وزیرستان کے کاروبار کی بحالی (مرحلہ دوم) کے لئے موجودہ مالی سال 2024-25 کے لئے مختص رقم میں اضافے کی منظوری دی ہے، رقم کو 2.000 ملین روپے سے 1500.000 ملین روپے تک اضافہ کیا گیا ہے، جسے ضمنی گرانٹ کے طور پر منظور کیا گیا۔
کابینہ نے عید پیکیج فنڈ کے غیر استعمال شدہ رقم کو فلاحی شراکت فنڈ میں منتقل کرنے کی منظوری دی ہے۔فلاحی شراکت فنڈ صوبائی حکومت کا ایک نیا اقدام ہے جس سے غرباء کو سپورٹ کیا جائے گا، صوبائی کابینہ کے اراکین نے اس فنڈ میں پہلے ہی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کی ہے۔ انجینئر صاحبزادہ شبیر کے نام کی بطور ممبر انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) خیبر پختونخوا کے لئے تین سال کی مدت کے لئے منظوری دی ہے۔کابینہ نے مال مویشیوں سے انسانوں کو منتقل ہونے والی بیماریوں کے تدارک کے لئے زنوٹیک ڈیزیز کنٹرول ایکٹ، 2024′ کے مسودے کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے ‘خیبر پختونخوا اینیمل فیڈ سٹف اور کمپاؤنڈ فیڈ ایکٹ، 2024’ کے مسودے کی بھی منظوری دیدی ۔ جس کا مقصد صوبے میں فیڈ سٹف اور کمپاؤنڈ فیڈ کی تیاری، اسٹوریج، سپلائی اور نقل و حمل کے فروخت اور مارکیٹنگ کو ریگولیٹ کرنا ہے۔کابینہ نے ضلع کرک، ہنگو اور کوہاٹ کے لئے تیل اور گیس کی رائلٹی کے حصے کو موجودہ 10% سے بڑھا کر 15% کرنے کی منظوری دیدی۔کابینہ نے جی ٹو جی بنیادوں پر پشاور سیف سٹی پراجیکٹ پر عملدرآمد کی منظوری دیدی۔ منصوبے پر عملدرآمد کے لئے بطور سپلیمنٹری گرانٹ 2.2 ارب روپے کی بھی منظوری دیدی۔
کابینہ نے محکمہ صحت میں سابقہ فاٹا کے مختلف کیٹیگری کے ملازمین کو ریگولیرائز کرنے کے لئے موجودہ مالی سال کے دوران پابندی میں نرمی اور نئی اسامیوں کی تخلیق کی منظوری دی۔ کابینہ نے ایف سی پی ایس پارٹ ٹو کے لئے 190 stipendiary slots تخلیق کرنے کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے صوبے کے مختلف کٹیگری پریس کلبوں کے لئے سالانہ گرانٹ ان ایڈ برائے مالی سال 25-2024 کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے صوبے کے مختلف بارز کے لئے بھی گرانٹ ان ایڈ کی منظوری دیدی۔کابینہ نے خیبرپختونخوا سروس ٹریبونل ایکٹ میں چند ضروری ترامیم کی منظوری دیدی۔