فوک فیسٹیول آف پاکستان لوک میلہ میں خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی نے پاکستان کے بہترین پویلین کا ایوارڈ جیت لیا۔ خیبرپختونخوا مسلسل تیسری مرتبہ یہ ایوارڈ جیتنے والا پہلا صوبہ بن گیا۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز لوک میلہ اسلام آباد میں لوک میلہ فیسٹیول کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی۔ جس میں وفاقی سیکرٹری برائے قومی ورثہ وثقافت حسن ناصر جامی مہمان خصوصی تھے۔ ان کے ہمراہ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر لوک ورثہ مظفر علی برکی، ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی تاشفین حیدر، ڈائریکٹر لوک ورثہ انوار احمد، جی ایم ٹورازم اتھارٹی سجاد حمید، جی ایم کلچر ٹورازم اتھارٹی اجمل خان، منیجر ایونٹس حسینہ شوکت سمیت دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔ لوک میلہ شکرپڑیاں میں گزشتہ روزایک پُر وقار اور رنگارنگ تقریب انعامات کیساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔میلے میں تمام صوبوں، فنکاروں، گلوکاروں اور عمدہ پویلین کے انعقاد پر صوبوں کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔ اس موقع پر خیبرپختونخوا کو ایک مرتبہ پھر پاکستان کے بہترین پویلین کا ایوارڈ دیا گیا جو کہ مسلسل لوک میلے میں تیسری مرتبہ ہے، ساتھ ہی صوبہ سندھ کو بھی عمدہ پویلین کا ایوارڈ دیا گیا۔ وفاقی سیکرٹری برائے قومی ورثہ و ثقافت نے تمام شرکاء میں ایوارڈز تقسیم کئے۔ تقسیم انعامات کے دوران لوک ورثہ کی طرف سے متعدد نقد انعامات، ثقافت کے شعبے کے باشعور ماہرین پر مشتمل لوک ورثہ کی جانب سے تشکیل دی گی جیوری کی سفارشات پر مستند ہنر مند خواتین وحضرات، لوک فنکاروں اور موسیقاروں کوایوارڈزدیئے گئے۔ تقریب میں لوک ورثہ کی طرف سے 6 لاکھ 66ہزارروپے کے نقد انعامات ہنر مندوں، لوک فنکاروں اور موسیقاروں کودیئے گئے۔
خیبر پختونخوا سے انعامات حاصل کر نے والے ایوارڈ یافتہ فنکاروں اور دستکاروں میں فضل واحد سواتی شال، کاشف چارسدہ چپل، عانیہ وسیم لیکر آرٹ، مریم ممتاز جستی ورک، شیخ عثمان جناح کیپ، شیرمجم،اسراراور بابر علی شاہ شامل تھے۔ وفاقی سیکرٹری نے میڈیا کے نمائندگان کو بھی تعریفی اسناد دیں۔تاہم کشمیری ہنر مندوں میں شیخ محمد یوسف،ذالفقار غازی، شکیل احمد میر اور نادر علی،صوبہ گلگت بلتستان سے نقد انعامات وصول کرنے والوں میں موسی ٰ، فا طمہ آرزو، شہباز، فرحان احمد، سلطان نصیر اور راحت،سندھ سے محمد اشرف، رائیبہ رند، ستار جوگی، شوکت فقیر، نیاز محمد، لطف علی اورسر غلام ارشداورصوبہ بلوچستان سے ہنرمندوں ولوک فنکاروں میں علی عادل بلوچ، محمد عارف، عارف مازار، لیاقت پارلوئی، گل بہار، سُومار اور سویا بطور شامل تھے۔پنجاب سے احمد گجراتی، محمد اومیس ریاض، منظور ملنگ، لالا رمضان، فوزیہ نائید، رمیز اسحاق، شوکت، دلیو لال، ابدلعزیز، محمد اختر اور محمد کامران شامل تھے۔تقریب کے دوران شاندار ثقافتی رقص، لوک موسیقاروں کی پرفارمنس بھی پیش کی گئی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری کا کہنا تھا کہ لوک ورثہ کی ٹیم نے ملک کے کونے کونے سے ہنر مندوں کو وفاقی دارالحکومت میں اپنی دستکاری اشیاء کی نمائش کیلئے جمع کیا۔ حکومت قومی اداروں کو مضبوط بنانے کیلئے پر عزم ہے۔ کوئی بھی قوم اپنی ثقافتی پیداوار کو نظر انداز کر کے صنعت، سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترقی کی متحمل نہیں ہو سکتی۔