صوبائی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس صبح 11 بجے طلب کیا گیا تھا جو تقریباً پونے ایک بجے شروع ہوا۔ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں پہلے مرحومین اور شہدا کے لیے دعا کرائی گئی جس کے بعد مشتاق غنی نے 115 نومنتخب اراکین سے حلف لیا۔ اس دوران اسمبلی میں موجود پی ٹی آئی کارکنان نے شدید نعرے بازی بھی کی جب کہ اس موقع پر پی ٹی آئی کے نامزد وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور بھی اسمبلی میں موجود تھے۔
انتظامیہ نے اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے ایک ہزار سے زائد پاسز ایشو کررکھے ہیں اور اسمبلی میں لوگوں کی گنجائش اس سے کم ہے جس کے باعث اجلاس سے قبل ہی اسمبلی میں شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی ہے۔
اسمبلی کے اجلاس کو دیکھنے کے خواہشمند افراد دھکم پیل کرتے ہوئے اسمبلی ہال میں گھس گئے اور متعدد ایسے افراد بھی اسمبلی ہال میں داخل ہوئے جن کے پاس پاسز موجود نہیں تھے، اس دوران لوگوں کے درمیان شدید دھینگا مشتی بھی ہوئی اور جسے جہاں موقع ملا وہ وہاں جاکر بیٹھ گیا۔