خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کےا یم یو)کے کوالٹی اینہانسمنٹ سیل (کیو ای سی)کے زیر اہتمام کوالٹی ایوارڈ ز کی تقسیم کے حوالے سے ایک اہم تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد یونیورسٹی کے اپنے ذیلی اور ملحقہ اداروں میں کوالٹی اور تحقیق کے کلچر کو فروغ دینا تھا۔ یہ اقدام کے ایم یو میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کوالٹی ایشورینس ایجنسی کی گائیڈ لائنز کی روشنی میں پہلے سے نافذ کردہ کوالٹی اینہانسمنٹ اقدامات کو اس کے ذیلی اور الحاق شدہ میڈیکل، ڈینٹل، نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ سائنسزسمیت صحت سے متعلق دیگر تعلیمی اداروں تک وسعت دینے کے ایک بڑے قدم کی حیثیت رکھتا ہے۔واضح رہے کہ کیو ای سی نے سال 24-2023 کے لیے معیاری ایشورینس کے اہداف مقرر کیے، جو تقریب کے دوران رسمی طور پر پیش کیے گئے اور تفصیل سے زیر بحث آئے۔ کوالٹی ایوارڈزکی تقسیم کی تقریب کے دوران کے ایم یو کے ذیلی اور الحاق شدہ میڈیکل،ڈینٹل،نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز اداروں اور کے ایم یو کے انتظامی شعبوں کے علاوہ مختلف اداروں کے بیسٹ ٹیچرز اور کیو ای سی سٹاف کو بہترین کارکردگی پر ایوارڈز سے نوازا گیا۔کیو ای سی کی ایوالویشن کے مطابق الحا ق شدہ میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں وومن میڈیکل کالج ایبٹ آباد نے اول،ایوب میڈیکل کالج ایبٹ آباد نے دوم ،جناح میڈیکل کالج پشاور نے سوم،الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے شعبے میں این سی ایس اسلام آباد نے پہلی،تسلیم کالج آف نرسنگ مٹہ سوات نے دوسری،پریمیئر کالج آف ہیلتھ اینڈ منیجمنٹ سائنسز پشاور نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔کے ایم یو کے اپنے ذیلی اداروں میں کے ایم یو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کوہاٹ نے اول اور کے ایم یو انسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹل سائنسز کوہاٹ نے دوم پوزیشن حاصل کی ، پوسٹ گریجویٹ اداروں میں کے ایم یو انسٹی ٹیوٹ آف فارما سیوٹیکل سائنسز نے پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ ایڈمن سیکشنز میں وی سی سیکریٹریئٹ پہلے،ٹریژرر دوسرے اور رجسٹرار تیسرے نمبر پر رہے جب کہ کے ایم یو میں کاغذ فری ای فائلنگ سسٹم متعارف کرانے پر ڈپٹی ڈائریکٹر ویب شہزاد خان کو بھی بہترین کارکردگی پر خصوصی ایوارڈ سے نوازا گیا۔تقریب میں مختلف جامعات کے وائس چانسلرز ،اداروں کے سربراہان،فیکلٹی اور طلباء وطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔تقریب کے مہمان خصوصی ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اسلام آباد کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ضیا ء القیوم نے بہترین کارکردگی دکھانے والے اداروں،ایڈمن آفیسرز اور بیسٹ ٹیچرز میں ایوارڈز تقسیم کیے۔ اپنے کلیدی خطاب میں انہوں نے کے ایم یو اور اس کے الحاق شدہ اداروں کو عالمی معیار کی طبی تعلیم اور صحت کے شعبے میں اعلیٰ معیار کے حصول کے عزم پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کوششوں کو جاری رکھنا ضروری ہے تاکہ پاکستان کے صحت اور تعلیم کے شعبے کی عالمی ساکھ میں مزید اضافہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ 2002 میں 50 جامعات سے اپنا سفر شروع کرنے والی ایچ ای سی کے ساتھ اس وقت ملک بھر میں ان کی تعداد265 تک پہنچ چکی ہے۔ایچ ای سی نے گزشتہ بیس الوں کے دوران ہائر ایجوکیشن کے شعبے میں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر جوکامیابیاں حاصل کی ہیں وہ واضح وژن کے ساتھ ساتھ بہترین ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔آج کے مسائل اور چیلنجز گذشتہ کل کے مسائل سے مختلف ہیں آج کا سب سے بڑا چیلنج کوالٹی کو ہر سطح پر یقینی بنانا ہے،سوشل اکنامک سیکٹر کی ترقی میں ہائیر ایجوکیشن کا اہم کردار ہے ۔جو وسائل آج ہمیں دستیاب ہیں اور اس وطن نے ہمیں جو کچھ دیا ہے وہ ہم پر قرض ہے یہ قرض ہم اپنے فرائض کی بہترین ادائیگی کے ذریعے اتار سکتے ہیں۔ نوجوان نسل سے ہمارے بے تحاشہ توقعات ہیں ،اس مٹی کا ہم پر جو حق ہے وہ حق ہم یہاں خدمت کے ذریعے اداکرسکتے ہیں ۔ انہوں نے ایچ ای سی کے کردار کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ مانیٹرنگ اور ایکیڈمک آڈٹ ہماری ذمہ داریوں کا بنیادی حصہ ہے،ہائیر ایجوکیشن کمیشن یہ فرض بخوبی ادا کر رہا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کہا کہ طبی تعلیمی ادارے دیگر پیشوں سے مختلف ہیں لوگوں کو شفاء دینا ایک بہت بڑا صدقہ جاریہ ہے۔جو گریجویٹ بطور ایک طبی ادارہ کے ایم یو تیارکررہی ہے وہ ہر لحاظ سے مثالی ہونے چاہئیں۔ آپ کی یہ پروڈکشن دیگر اداروں کے لئے رول ماڈل ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ نیو کوالٹی ایشورنس 2023 پالیسی کو اصلی روح کے مطابق نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔اسی طرح الحاق شدہ اداروں کو ایچ ای سی کے طے شدہ پیرامیٹرز پر انکی روح کے مطابق عمل کرنا چاہئے۔جامعات کے ساتھ ساتھ معیار کی بہتری کے لیئے الحاق شدہ اداروں پر بھی یکساں ذمہ داری عائد ہوتی ہے انہیں از خود طے شدہ سٹینڈرڈز کے مطابق اپنے ایکیڈیمک پروگرامات کو ڈھالنا چاہیے۔ہمیں ہائیر ایجوکمیشن کے ڈر یاخوف یا اسکی مانیٹرنگ رول کی وجہ سے نہیں بلکہ خود اسکو ایک فرض سمجھ کر کوالٹی کو یقینی بنانا چاہئے۔ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایچ ای سی نے کہا کہ کے ایم یو ان چند تعلیمی اداروں میں ہے جو دنیا بھر میں اپنے خدمات کے ذریعے ملک کا نام روشن کر رہی ہے جس پر اس کی لیڈرشپ،فیکلٹی،ایڈمن اور سپورٹ سٹاف مبارکباد کے مستحق ہیں۔کے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے اپنے خطاب میں یونیورسٹی اور اس کے الحاق شدہ اداروں کی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس تقریب کے انعقاد کا مقصد کے ایم یو اور اسکے ذیلی اور ملحقہ اداروں میں جزا اور سزا کے کلچر کو پروان چڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صحت اور تعلیم کے عالمی معیار کے حصول میں خصوصی دلچسپی لے رہی ہے اور صحت کی تعلیم کے معیار پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ قابل قبول نہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء نے بہترین کارکردگی دکھانے والے اداروں کے سربراہان کو مبارکباد پیش کی اور ان پر زور دیا کہ وہ مزید محنت اور جدت کے ساتھ اپنی کارکردگی کو برقرار رکھیں۔ تقریب کے اختتام پر تمام شرکاء نے کوالٹی اشورینس کو ترجیح دینے اور کے ایم یو کے تمام الحاق شدہ اداروں میں مسلسل بہتری کے کلچر کو فروغ دینے کے عزم کی تجدید کی۔#