Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Thursday, May 16, 2024

ورلڈکپ،پاکستانی ٹیم کی دوسری فتح

وصال محمد خان

ورلڈکپ کرکٹ کوشروع ہوئے ایک ہفتہ گزرچکاہے اس دوران میزبان بھارت،نیوزی لینڈ،جنوبی افریقہ،انگلینڈ اورپاکستان اپنے اپنے میچزجیت چکے ہیں ان میں سے انگلینڈاورآسٹریلیااپنے اولین میچزہارچکے ہیں آسٹریلیاکو بھارت نے حیرت انگیزطورپر یکطرفہ مقابلے کے بعد شکست دی کینگروزسے کسی کوبھی اس خراب کارکردگی کی توقع نہ تھی جبکہ انگلینڈکوٹکرکی ٹیم نیوزی لینڈنے پہلے میچ میں شکست فاش سے دوچارکردیا۔جہاں تک پاکستانی ٹیم کے میچزکاتعلق ہے توپہلے میچ میں اگرچہ نیدرلینڈکے خلاف 282رنزسکورکرکے فاتحانہ آغازکیاگیامگر یہ سکوربھارتی وکٹوں کے حساب سے خاصاکم تھااچھی باؤلنگ کے سبب میچ جیتاگیامگراس سے شائقین کرکٹ کی تسلی نہ ہوسکی شائقین نیدر لینڈکے خلاف میچ کوآسان لے رہے تھے مگرپاکستانی ٹیم کے ٹوٹل کودیکھ کرانکے حوصلے پست ہونے لگے۔

Pak vs Sri Lanka ICC ODI 2023, Rizwan, Abdullah Shafique century, Pak vs Sri Lanka highlights

مقام شکرہے پاکستانی ٹیم کاتجر بہ کام آیا اورپہلے میچ میں فاتحانہ آغازہوا۔ نیوزی لینڈاورانگلینڈ کے خلاف میچ پربھی شائقین کی نظریں لگی ہوئی تھیں جس میں نیوزی لینڈنے کھیل کے تمام شعبوں میں انگلینڈکوآٗؤٹ کلاس کردیااورآسانی سے فاتحانہ آغازکردیاشائقین کرکٹ کوجس میچ کاشدت سے انتظارتھاوہ آسٹریلیا اوربھارت کے درمیان میچ تھاجس میں آسٹریلوی ٹیم بھارت کے سامنے بھیگی بلی بنی نظر آئی اس نے آسان وکٹ پرگرتے پڑتے 200 رنزکاآسان ہدف دیاجس کے جواب میں اگرچہ بھارت کاآغازاچھانہ رہااسکی تین وکٹیں جلدہی گرگئیں مگربعدمیں ویرات کوہلی اورکے ایل راہول کی بیٹنگ نے آسٹریلوی اوسان خطاکردئے اوربھارت نے مطلوبہ ہدف ہنستے کھیلتے حاصل کرلیا۔سری لنکااورساؤتھ افریقہ کے درمیان میچ بھی اس حوالے سے یادگاررہاکہ ساؤتھ افریقہ نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ پچاس اوورزمیں 428 کاپہاڑجتناٹوٹل ترتیب دیا جوورلڈکپ کی تاریخ کابڑاسکورہے اسکے جواب میں کسی مرحلے پرمحسوس نہیں ہواکہ سری لنکا میچ جیت جائے گااس بارورلڈکپ چونکہ برصغیرکے مشہورِزمانہ ڈیڈ وکٹوں پرکھیلا جارہا ہے اسلئے اس میں چوکوں چھکوں کی بارش ہورہی ہے بہت سے کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی آؤٹ سٹینڈنگ رہی ہے درجن بھرسنچریاں سکورہوچکی ہیں ایک ایک میچ میں چارچارسنچریاں بن رہی ہیں باؤلرزکومارپڑرہی ہے خصوصاً فاسٹ باؤلرزکو خاصی مشکل درپیش ہے پاکستانی فاسٹ باؤلرزبھی جدوجہد کرتے ہوئے نظرآرہے ہیں شاہین آفریدی کووہ کامیابی نہیں مل رہی جوان کاخاصہ رہاہے۔ سری لنکا کے خلاف میچ میں کامیابی سے پاکستانی شائقین کرکٹ کے چہرے کھل اٹھے اورٹیم سے وابستہ امیدیں تازہ ہوچکی ہیں میچ میں اگرچہ سری لنکانے پہلے کھیلتے ہوئے تیزرفتاری سے رنزسکورکئے مگرمینڈس کے آؤٹ ہونے پر وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کاسلسلہ شروع ہواجس سے رنزبننے کی رفتاربھی سست ہوگئی پہلے پچیس اوورزمیں تیزرفتاری سے کھیلنے کے سبب سری لنکا پاکستان کو345رنزکا پہاڑجیسا ہدف دیا۔

پاکستانی بیٹنگ آغازمیں ہی لڑکھڑاگئی اوپنرامام الحق اورکپتان بابراعظم بمشکل ہی ڈبل فگرمیں داخل ہوسکے انکے بعدرضوان اورعبداللہ شفیق (فخرعالم کی جگہ ٹیم میں شامل ہونے والے) نے مل کرذمے داری سے کھیلناشروع کیادونوں کھلاڑیوں کی سنچریوں کی بدولت پاکستان نے دس گیندیں قبل ہی ہدف عبورکرلیاجوورلڈکپ کی تاریخ کاریکارڈبن گیااس سے قبل2011 ورلڈکپ میں آئرلینڈجیسی کمزورٹیم نے انگلینڈکی جانب سے دیاگیا328رنزکاہدف عبورکیاتھاجبکہ بھارت کی جانب سے انگلینڈ کودئے گئے 338 رنزکے ہدف میں میچ ٹائی ہوگیاتھا۔ کسی ورلڈکپ میں یہ پاکستانی ٹیم کی جانب سے عبورکیاجانے والا سب سے بڑاٹوٹل بھی ہے۔

اس سے قبل پاکستانی ٹیم 263رنزکاہدف عبورکرچکی ہے یہ ہدف 1992ء کے ورلڈکپ میں نیوزی لینڈنے پاکستان کودیا تھااس ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈکی ٹیم ناقابل شکست چلی آرہی تھی اورپاکستان کودیاگیاہدف بھی اس زمانے کے لحاظ سے خاصابڑاہدف تھامگرپاکستا ن نے بہترین کارکردگی کامظاہرہ کرتے ہوئے ہدف عبورکیاانضمام الحق اس میچ میں برق رفتار75رنزبناکر کرکٹ کے آسمان پرچمک اٹھے اسی میچ میں اعلیٰ کاکردگی پرانہوں نے طویل عرصے تک کرکٹ کھیلی اورپاکستانی ٹیم کی کپتانی بھی کی عمران خان،جاویدمیاں داد،رمیزراجہ، سلیم ملک،معین خان،مشتاق احمد،وسیم اکرم اورعاقب جاویدجیسے کھلاڑی اس ٹیم کاحصہ تھے1992ء ورلڈکپ بھی موجودہ فارمیٹ پرکھیلا گیاتھاکل آٹھ ٹیمیں تھیں جنہوں نے ایک دوسرے کے خلاف ایک ایک میچ کھیلاٹاپ کی چارٹیموں نے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔ اسکے بعدٹیموں کودوگروپس میں تقسیم کرنے کی روایت بن گئی اس مرتبہ دس ٹیمیں ورلڈکپ کھیل رہی ہیں اورہرٹیم نے ایک دوسرے کے خلاف ایک ایک میچ کھیلناہے ٹاپ کی چارٹیمیں سیمی فائنلزکیلئے کوالیفائی کرجائیں گی۔پاکستانی ٹیم نے سری لنکاکے خلاف جوفتح سمیٹی ہے اس سے نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ شائقین کرکٹ کے حوصلے بھی بلندہوئے ہیں اورامیدپیداہوئی ہے کہ ٹیم پاکستا ن مزیدبہتر کارکردگی کامظاہرہ کرے گی بھارت میں جوڈیڈوکٹیں بنائی گئی ہیں ان پرباؤلرزکومشکلات کاسامناہے جوصرف پاکستانی باؤلرزکونہیں بلکہ دنیاکے تمام فاسٹ باؤلرز کوہے رنزکے انبارلگ رہے ہیں جبکہ فاسٹ باؤلرزبے بسی کی تصویربنے نظرآرہے ہیں پاکستانی فاسٹ باؤلرزکو وکٹیں لینے کی کوشش کرنیکی بجائے رنزروکنے پرتوجہ دیناہوگی لائن ولینتھ سے گیندبازی کرنی ہوگی کھل کررنزنہیں بنیں گے توبیٹسمین غلطی کرکے خودبخودآؤٹ ہوگا۔ بھارت نے آسٹریلیاکے خلاف یہی حکمت عملی اپنائی جوخاصی کامیاب رہی ہمارے کوچزبھی اپنے باؤلرزکویہی تکنیک سمجھائیں بیٹسمین کوبھی کریزپرکھڑے ہوکرخراب گیندکاانتظارکرناچاہئے یہ فلیٹ پچزہیں ان پررنزخودبخودبنتے رہیں گے الٹاسیدھاکھیل کرمخالف باؤلرزکووکٹیں گفٹ کرنے کی بجائے معمولی صبروتحمل کامظاہرہ کیاجائے توکوئی بھی ہدف مشکل نہیں ہوگا آنے والے دنوں میں پاکستان نے خاصے مشکل میچزکھیلنے ہیں خصوصاًبھارت کے خلاف میچ کیلئے ٹھوس حکمت عملی کیساتھ میدان میں اترناہوگااگر یہی جذبہ اوربہترین حکمت عملی برقراررہی تو بھارت کوشکست دیکرتاریخ رقم کی جاسکتی ہے۔”وِش یوگڈلک ٹیم پاکستان“

About the author

Leave a Comment

2 Responses

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket