گورنر خیبر پختون خواہ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کھیل کے میدان میں اپنی مدد اپ کے تحت سرگرم کھلاڑی ہمارے صوبے کا سرمایہ ہیں اور ان کی ہر سطح پر سرپرستی انتہائی ضروری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں مقیم اسکواش کی دو کھلاڑی بہنوں ام کلثوم اور ز ہرا عبداللہ سے گفتگو کے دوران کیا گورنر ہاؤس خیبر پختون خواہ میں بچوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ باصلاحیت نوجوانوں سے بھرا ہوا ہے مگر افسوس کہ یہاں پر ان نوجوانوں کی اس انداز سے حوصلہ افزائی اور سرپرستی نہیں کی جا رہی جس کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں کھیلوں کے میدان میں ملک نام روشن کرنے والے کھلاڑیوں کی اکثریت خیبر پختون خواہ سے تعلق رکھتی ہے میری یہ کوشش ہے کہ صوبے میں قیام امن اور ترقی کے کاموں میں جہاں نوجوانوں کی مشاورت کو شامل کیا جائے وہیں خواتین کو بھی با اختیار بنایا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ کھیلوں کو فروغ دیا جائے انہوں نے کہا کہ مختلف اداروں کے ساتھ خیبر پختون خواہ کے کھلاڑیوں کو سپانسر شپ دینے کے حوالے سے حکمت عملی تیار کی گئی ہے اور جس پر بتدریج کام شروع ہے ہماری یہ کوشش ہے کہ صاحب ثروت افراد اگے بڑھیں اور اپنے صوبے کے کھلاڑیوں کی سرپرستی کریں تاکہ دنیا کے سامنے خیبر پختون خواہ کا سافٹ امیج ائے اور اس صوبے اور پاکستان کا نام روشن ہو اس موقع پر کھلاڑیوں نے انہیں اپنی جدوجہد کے بارے میں بتایا کہ کن مشکلات اور کن نامساعد حالات کے باوجود یہاں کی خواتین کھلاڑی اسکواش اور کھیلوں کے دیگر شعبہ جات میں اپنے اپ کو شامل کیے ہوئے ہیں جس پر گورنر خیبر پختون خان نے دونوں بہنوں کی محنت جرات کو سراہا اور کہا کہ ہماری یہ کوشش ہوگی کہ اپ اور اپ جیسی دیگر بچیوں کو مستقبل میں اپنے مثبت شوق کی تکمیل اور کھیلوں جیسی سرگرمیوں کے فروغ میں کسی قسم کی تکلیف حائل نہ ہو