آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ پیش کریں گے۔آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کے  2024-25 اہم خدوخال بجٹ 2024-25 کا مجموعی حجم 18 ہزار ارب روپے ہو گا۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دفاع کیلئے 2100 ارب روپے ، انفراسٹکچر کیلئے 827 ارب روپے ، توانائی کیلئے 253 ارب روپے، ٹرانسپورٹ اور مواصلات کیلئے 279 ارب روپے ، پانی کے منصوبوں کیلئے 206 ارب روپے ، سماجی شعبے کیلئے 280 ارب روپے، صحت کیلئے 45 ارب روپے ، تعلیم اور ہائر ایجوکیشن کیلئے 93 ارب روپے ،ایس ڈی جیز کیلئے 75 ارب روپے ، زراعت کیلئے 42 ارب روپے ، گورننس کیلئے 28 ارب روپے ،سائنس و آئی ٹی کیلئے 79 ارب روپے ،کے پی کے میں ضم شدہ اضلاع کیلئے 64 ارب ،آزادکشمیر و گلگت بلتستان کیلئے 75 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں15 فیصد تک اضافہ ،بجٹ میں سود اور قرضوں کی ادائیگیوں کی مد میں 9.5 ٹریلین کا تخمینہ،وفاقی ٹیکس ریونیو 12 ہزار 9 سو ارب،نان ٹیکس ریونیو کا ابتدائی تخمینہ 2100 ارب ،پیٹرولیم لیوی مد میں 1050 ارب روپے کا ہدف مقرر ہونے کا امکان ہو گا ۔نئے ملازمین کیلئے رضاکارانہ پنشن سسٹم متعارف کروانے کا امکان۔ریٹائر ملازمین کو تاحیات کی بجائے 20 سال تک پنشن دینے کی تجویز۔بجٹ میں پٹرولیم مصنوعات پر 5 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہونے کا امکان ۔پٹرولیم پر جی ایس ٹی کی معیاری شرح میں ایک فیصد اضافہ بھی متوقع۔نئے بجٹ میں غیر ضروری ٹیکس چھوٹ ختم کئے  جانےکا امکان۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دیگر ٹیکسز عائد کیے جانے کا امکان ۔ذرائع کے مطا بق آئندہ بجٹ میں سیلز ٹیکس کی شرح مزید ایک فیصد بڑھنے کا امکان ۔زرعی اشیا، بیجوں، کھاد، ٹریکٹر پر مکمل سیلز ٹیکس عائد ہونے کا امکان۔ خوراک، ادویات، اسٹیشنری پر 10 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہونے کا امکان ہو گا ۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket