وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کو متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اپنے پیشرو عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کریں جب کہ پی ٹی آئی کے چیئرپرسن نے متعدد مواقع پر ان کی جان کو خطرہ لاحق ہونے کا کہا۔
سرکاری ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو عمران کے لیے سیکیورٹی انتظامات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے ثناء اللہ کو ہدایت کی کہ وہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو بہترین سیکیورٹی فراہم کریں۔ دوسری طرف وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ اسی طرح کی ہدایات صوبائی حکومتوں کو بھی جاری کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ، وزیر اعظم کی ہدایت پر سابق وزیر اعظم کو ایک چیف سیکورٹی آفیسر بھی فراہم کیا گیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں عمران خان کی سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنایا گیا ہے۔”پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سابق وزیر اعظم کے لیے تفویض کردہ سیکیورٹی اہلکاروں کی مکمل تعیناتی کو یقینی بنائیں،” رپورٹ میں ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ 94 پولیس اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
مزید برآں، انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس کے 36 اور گلگت بلتستان پولیس کے چھ اہلکار عمران کی سیکیورٹی کے لیے ان کی متعلقہ حکومتوں نے تعینات کیے تھے۔ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی چار گاڑیاں اور 23 اہلکار اور ایک گاڑی اور ایف سی کے پانچ اہلکار تحریک انصاف کے چیئرپرسن کے ساتھ تحریک کے دوران تعنیات تھے۔