وصال محمد خان
جب سے ملک بھرمیں عام انتخابات کاانعقادہواہے اورنتائج سامنے آئے ہیں تب سے آئے روزنت نئے شوشے چھوڑنے کاسلسلہ بھی جار ی وساری ہے ہمارے ہاں چونکہ سیاسی جماعتوں نے شوشے چھوڑنے کی فیکٹریاں قائم کررکھی ہیں اور یہ کوئی کام کئے بغیر شوشے چھوڑنے میں خودکفیل ہیں تقریباًتمام سیاسی جماعتیں انتخابی نتائج سے خوش نہیں ہیں اورہرسیاسی جماعت کامؤقف ہے کہ اسکے ساتھ دھاندلی ہوگئی ہے اس سلسلے میں تحریک انصاف پیش پیش ہے اوراس کادعویٰ ہے کہ اسے قومی اسمبلی کی 180نشستوں پرکامیابی ملی ہے مگران نتائج کا اعلان نہیں کیاجارہاحالانکہ قومی اسمبلی کی تمام نشستوں کے نتائج سامنے آچکے ہیں جن کے مطابق پی ٹی آئی کے آزادامیدواروں نے92 نشستوں پرکامیابی حاصل کی ہے مگراسکے اکا برین یہ ماننے کوتیارنہیں اوروہ 180نشستوں کاجھوٹادعویٰ کرتے ہوئے نہیں تھکتے پی ٹی آئی کا مسئلہ یہ ہے کہ اسکے قائدین شکست تسلیم کرنے پرتیارنہیں اوران کاخیال ہے کہ ملک میں جوبھی انتخاب منعقدہواس میں انکی کامیابی لازمی اوریقینی ہے حالانکہ انکی سابقہ کارکردگی اس قابل نہیں کہ دوبارہ کامیابی مل سکے جوکامیابی حاصل ہوچکی ہے وہ بھی کسی کارکردگی کی بجائے محض پروپیگنڈے کی مرہون منت ہے ملک میں چونکہ تعلیم کی کمی ہے اسلئے سادہ لوح اورکچے ا ذہان کے لوگ انکے جھوٹے پروپیگنڈ ے کا شکارہوگئے۔ گزشتہ دوبرسوں سے امریکہ کے خلاف محاذگرم کیاگیاہے اورکہاجارہاہے کہ عمران خان نے امریکہ کوابسیلوٹلی ناٹ کہاکوئی بندۂ خدایہ تک نہیں سوچتاکہ یہ ابسیلوٹلی ناٹ محض ایک ٹی وی انٹرویوکے دوران کہاگیاکسی امریکی آفیشل کے سامنے اس قسم کی جرات کاسول ہی پیدانہیں ہوتایہ بھی نہیں سوچاجارہاکہ امریکہ سے اگرآزادی ہی مقصودتھی توامریکہ میں فرمزہائیرکرنے کی کیاضرورت پیش آگئی تھی کروڑوں روپے خرچ کرکے امریکہ میں فرمزہائیرکی گئی ہیں جن کاکام امریکہ کے حکومتی ایوانوں میں تحریک انصاف کیلئے سافٹ کارنرپیداکرناہے۔ جس کی برکت سے امریکہ نے پاکستان کے عام انتخابات پرانگلیاں اٹھاناشروع کردی ہیں جوکہ پاکستان کی خودمختاری میں کھلی مداخلت کے مترادف ہے ۔جس سے تحریک انصاف خوش اورمطمئن ہے اوراب اسکے نام نہادقائدین کی جانب سے کہاجارہاہے کہ امریکہ نے بھی پاکستانی انتخابات کومشکوک قراردے دیاہے پاکستانی وزارت خارجہ نے بجاطورپرامریکہ کوآئینہ دکھادیاہے کہ انتخابات پاکستان کااندرونی معاملہ ہے اوراس میں امریکہ سمیت کسی ملک کاکوئی کردارنہیں یہ مؤقف مبنی برحق ہے کیونکہ امریکہ میں بھی سابق صدرٹرمپ نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگائے مگرپاکستان نے اسے امریکہ کااندرونی معاملہ سمجھ کراس پرکسی قسم کی انگشت نمائی سے گریزکیا ڈونلڈٹرمپ کونہ صرف گرفتارکیاگیابلکہ انہیں سزائیں بھی سنائی گئیں جسے پاکستان نے امریکہ کااندرونی معاملہ قراردیکرتبصرے سے گریزکیامگرپاکستانی انتخابات پرامریکہ کی جانب سے انگشت نمائی کاسلسلہ جاری ہے جوکسی خودمختارملک کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے مگراس پر تحریک انصاف کے نام نہادانقلابی قائدین بغلیں بجارہے ہیں ۔ایک توامریکہ کوپاکستانی انتخابات پرانگشت نمائی کاکوئی حق نہیں دوسرے امریکہ کواپنے معاملات پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے ۔امریکہ اگرصدرٹرمپ کوگرفتارکرتاہے اوراسے سزائیں سنائی جاتی ہیں تووہ قانون کی عملداری قراردی جاری ہے مگربالکل اسی طرح کے کیسزمیں تحریک انصاف قائدین کوسزائیں ملتی ہیں یاانہیں گرفتارکیاجاتاہے تواس پر امریکہ کوانسانی حقوق یادآجاتے ہیں پھرتحریک انصاف کے نام نہادانقلابی قائدین جوامریکہ سے آزادی کے متوالے ہیں وہ اسی امریکہ سے اپیلیں بھی کررہے ہیں کہ وہ پاکستانی انتخابات پراسکے مؤقف کی تائید کرے امریکی بیان سے انتخابی نتائج پراثراندازنہیں ہواجاسکتااور نہ ہی اس سے تحریک انصاف کوکوئی فائدہ مل سکتاہے امریکہ کوپاکستانی انتخابات سے کیالینادینا؟مگربیان جاری کرنے کامقصدیہاں شکوک وشبہات کی لگی آگ کوہوادیناہے امریکہ تویہی چاہتاہے کہ کسی مسلمان ملک خصوصاًپاکستان میں حالات خراب ہوں اوروہ مداخلت کرکے نہ صرف اسے غیرمحفوظ ملک ڈکلیئرکردے۔ بلکہ اسکے ایٹمی اثاثوں پربھی قبضہ کر لے ۔تاکہ اسکے دونوں دوست بھارت اوراسرائیل کے سروں سے ایک بڑاخطرہ ٹل جائے ۔ خدانخواستہ اگرپاکستان عدم استحکام اورخانہ جنگی کاشکارہو توامریکہ اوراسکے اتحادیوں کی دیرینہ خواہش پوری ہوجائیگی ۔ کیونکہ انکے دلوں میں پاکستانی فوج ،اسکے ایٹمی اثاثے اورملک کانٹے کی طرح چبھ رہے ہیں اوریہ کانٹانکالنے کیلئے اگرملک کے اندرسے تحریک انصاف جیسی تخریب کار جماعت کی حمایت میسرآئے توامریکہ‘‘ اندھاکیاچاہے، دوآنکھیں ’’کے مصداق پھولے نہیں سمائے گاکل تک امریکہ کی غلامی سے نجات دلانے والے نام نہادانقلابی آج امریکہ کوآوازیں دے رہے ہیں جو باعث حیرت ہے ۔ خیبرپختونخوا میں اسکے آزادامیدواروں کودوتہائی سے زیادہ اکثریت حاصل ہوچکی ہے مگریہ پھربھی آئے روزسڑکوں پر احتجاج کرتے ہوئے نظرآرہے ہیں جس سے سڑکیں اورشاہراہیں بندہوجاتی ہیں اورشہریوں کوگوناگوں مسائل سے دوچارہوناپڑتاہے ایک تولوگوں نے اس جماعت کے جھوٹے پروپیگنڈے سے متاثرہوکرجھولیاں بھربھرکرووٹ دئے اب اسی قوم کویہ لوگ مصیبت میں مبتلا کئے ہوئے ہیں یہ خودتوکنفیوزڈہیں پوری قوم کوکنفیوژن میں مبتلاکررکھاہے۔ ایک راہنمااپوزیشن میں بیٹھنے کااعلان فرماتے ہیں تواسی دن دوسراسامنے آکرتین حکومتیں بنانے کادعویٰ کردیتاہے ۔اس اچھل کودکا مقصدمحض ایک ہی ہے کہ یہ لوگ کسی نہ کسی طرح میڈیاسکرینزکی زینت بنے رہیں چاہے انکے پاس کہنے کیلئے کچھ ہونہ ہو،مگریہ ادھرادھرکی فضول بونگیاں مارتے رہیں۔ انہیں انتخابات میں جوکامیابی مل چکی ہے اسے سنبھال کررکھنے اورجس صوبے نے دوتہائی سے زائداکثریت دی ہے اسکے مسائل حل کرنے کے بارے میں غوروفکرکرنے کی ضرورت ہے۔ شورشرابے ،جھوٹے پروپیگنڈوں اورشوشے چھوڑنے سے کچھ لوگوں کوبے وقوف بنایاجاسکتاہے اس سے ملک یاصوبے نہیں چلائے جاسکتے۔