نگران وزیر اعلی ارشد حسین شاہ کا ایبٹ آباد اور ہری پور میں کوانٹم ویلی بنانے کا اعلان

نگران وزیر اعلی ارشد حسین شاہ کا ایبٹ آباد اور ہری پور میں کوانٹم ویلی بنانے کا اعلان

ایبٹ آباد نگران وزیر اعلی ارشد حسین شاہ کا ایبٹ آباد اور ہری پور میں کوانٹم ویلی بنانے کا اعلان اگلے سال تک پانچ لاکھ نوجوانوں کو روزگار کے لئے بیرون ملک بھیجیں گے، سید ارشد حسین شاہ نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ نے ہفتے کے روز ضلع ہری پور اور ایبٹ آباد کا دورہ کیا اور ایک مصروف ترین دن گزارا۔ وزیر اعلیٰ نے ان اضلاع میں مختلف اعلی تعلیمی اداروں کا دورہ کیا جن میں پاک آسٹریا فخاشولے انسٹیٹیوٹ آف اپلائیڈ سائینسز ، ہری پور یونیورسٹی اور ایبٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شامل ہیں، نگران وزیر اعلی نے ان اعلی تعلیمی اداروں میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح بھی کیا جن میں پاک آسٹریا فخاشولے یونیورسٹی میں اسٹوڈنٹ ہاسٹل، ہری پور یونیورسٹی میں ایگزامینشن بلاگ جبکہ ایبٹ یونیورسٹی میں دو اکیڈمک بلاکس شامل ہیں۔ ان تعلیمی اداروں میں تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے ایبٹ آباد اور ہری پور کو کوانٹم ویلی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس کوانٹم ویلی میں نوجوانوں کو امریکہ کے سیلی کان ویلی کے طرز پر آئی ٹی کے شعبے میں مارکیٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ جدید قسم کی تعلیم وتربیت فراہم کی جائے گی جس کی شاخیں صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی قائم کئے جائیں گے۔ وزیر اعلی نے اعلی تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ روایتی تعلیم و تربیت کی بجائے اپنے نصاب اور تعلیم و تربیت کو جدید دور کے تقاضوں اور مارکیٹ کی ڈیمانڈ سے ہم آہنگ کریں تاکہ ہمارے نوجوان ان تعلیمی اداروں سے فارغ ہوکر بے روزگاروں نہ پھیریں، وہ اپنے لئے باعزت روزگار کمانے کے قابل ہوجائیں اور بین الاقوامی مارکیٹس میں اپنے لئے جگہ بناسکیں۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری سے نوجوانوں میں مایوسی پھیلتی ہے جس کے نتیجے میں وہ منفی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں اور وہ اثاثہ بننے کے بجائے بوجھ بن جاتے ہیں، ہمیں اپنے نوجوانوں کو امید دینے کی ضرورت ہے۔ افرادی قوت کو کسی بھی ملک کی ترقی کے لئے بنیادی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ ہم اپنی نوجوانوں کی صلاحیتوں کو موثر انداز میں استعمال میں لاکر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں جس کے لئے ایک منصوبہ بندی کے تحت جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں اپنی حکومت کے لائحہ عمل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ بطور نگران حکومت ان کا بنیادی کام انتخابات کے صاف و شفاف انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو معاونت فراہم کرنا ہے جو ہم ضرور کریں گے لیکن اس کے علاوہ اپنے مختصر مدت حکومت کے دوراں صوبے کے عوام کی فلاح وبہبود کے لئے جو کچھ بھی ہوسکا وہ ضرور کریں گے اور مخلوق خدا کی بھلائی کے کام اپنا حصہ ضرور ڈالیں گے کیونکہ میں بطور نگران وزیر اعلی ہر ایک دن کو اللہ کی طرف سے ایک امانت سمجھتا ہوں۔ اس مقصد کے لئے ہم خوشحال خیبر پختونخوا پروگرام کا جلد اجراءکرنے جارہے ہیں جس کا سب سے اہم جز نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت ہم اگلے ایک سال کے دوران پانج لاکھ نوجوانوں کو روزگار کے لئے بیرون ملک بھیجنے کا ہدف مقرر کیا ہے اور اس مقصد کے لئے ہم نے نوجوانوں کو بین الاقوامی مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انڈسٹری کے شعبوں میں قلیل المدتی اور طویل المدتی کریش کورسز کروائیں گے جبکہ صنعتی ملکوں کے ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے لئے اسکلڈ لیبر بھی تیار کریں گے۔ ارشد حسین نے مزید کہا کہ اس ہدف کو پورا کرنے کے لئے ہم نے صوبے کے اعلی تعلیمی اداروں کے اشتراک سے ہنگامی بنیادوں پر ایک پروگرام ترتیب دے رہے ہیں اور انشائ اللہ اگلے ہفتے ہم مختلف یونیورسٹیوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں کریش کورسز میں داخلوں کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے اعلی تعلیمی اداروں اور فنی تربیت کے اداروں پر یہ بھی زور دیا کہ وہ اس ہدف کے حصول کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں اور تربیت فراہم کرنے کے سلسلے میں اپنی استعداد کو بڑھائیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ وقت بہت کم ہے اور کام بہت ذیادہ لیکن اگر عذم اور جذبہ ہو اور نیت نیک ہو تو کم وقت میں بھی بہت کچھ ہوسکتا ہے، یہ اللہ تعالیٰ کی مخلوق کی بھلائی کا کام ہے اور اس میں اللہ تعالیٰ ہماری ضرور مدد کرے گا۔ نگران وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو آئی ٹی بیسڈ اور فنی تربیت فراہم کرنے کے اس پروگرام کے تحت ضم اضلاع اور جنوبی اضلاع کو خاص ترجیح دی جائے گی اور ان علاقوں کے زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو تربیت فراہم کئے جائیں گے کیونکہ یہ علاقے دہشتگردی سے متاثر ہوئے ہیں اس لئے ان علاقوں پر حکومت کی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ نگران وزیر اعلی کے معاون خصوصی برائے منصوبہ بندی سید سرفراز شاہ، سیکرٹری صحت محمود اسلم وزیر، کمشنر ہزارہ ڈویژن ظہیر الاسلام، ریجنل پولیس آفیسر ہزارہ محمد اعجاز خان اور دیگر اعلی حکام بھی وزیر اعلی کے ہمراہ تھے۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket