Inter Zonal Provincial Girls Games Peshawar Zone won

انٹر زونلز صوبائی گرلز گیمز پشاور زون نے جیت لی

ہائیر ایجوکیشن خیبرپختونخوا کے زیر اہتمام منعقدہ انٹر زونلز صوبائی گرلز گیمز پشاور زون نے جیت لی۔دوسری پوزیشن ہزارہ زون جبکہ تیسری بنوں زون نے حاصل کرلی۔ گزشتہ روز سٹی گلبہار گرلز کالج پشاور میں رنگارنگ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی وزیر برائے ہائیر ایجوکیشن خیبرپختونخوا مینا خان آفریدی نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈائیریکٹر ایچ ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر فرید اللہ شاہ، ایڈیشنل ڈائریکٹر شبانہ مروت،پرنسپل سٹی گلبہار گرلز کالج پروفیسر رابعہ سکندر اور آرگنائزنگ  سیکرٹری نجمہ قاضی سمیت صوبہ بھر کے مختلف کالجز کے پرنسپلز،سپورٹس ڈائریکٹر زاور کثیر تعداد میں طالبات موجود تھیں پشاور زون میں سٹی گلبہار کالج نے 21 پوائنٹس،فرانٹیئر کالج برائے خواتین نے 16 پوائنٹس جبکہ باچا خان گرلز کالج نے 10 پوائنٹس کیساتھ مجموعی طور پر پشاور زون نے 41 پوائنٹس کیساتھ پہلی پوزیشن حاصل کرلی جبکہ ہزارہ زون 28 پوائنٹس کیساتھ دوسری نمبر پر رہی، اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی صوبائی وزیر برائے ہائیر ایجوکیشن مینا خان آفریدی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ہمیشہ کھیلوں کو ترجیحات میں رکھا ہے اور ماضی میں سپورٹس کے فروغ کیلئے عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ خوش قسمتی سے خیبرپختونخوا میں مردوں کیساتھ ساتھ خواتین میں بھی ٹیلنٹ موجود ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے صوبے کے بچیاں قومی اور بین الاقوامی سطح پر ملک و قوم کا نام روشن کر رہی ہے ان کا کہنا تھا کہ مردوں کیطرح خواتین کو بھی کھیلوں کے میدان میں مساوی بنیاد پر مواقع فراہم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ انٹر میڈیٹ تک تعلیم اور صوبے کے یتیموں اور بے سہارا بچوں کو مفت تعلیم فراہم کی جائے گی اس موقع پر انہوں نے طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کھیلوں کیساتھ ساتھ اپنی معیاری تعلیم پر بھی فوکس کیاکریں تاکہ تعلیمی میدان میں بھی کامیابیاں سمیٹ سکیں۔نتائج کے مقابلے کرکٹ میں گورنمنٹ گرلز سٹی کالج گلبہار نے پہلی، گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج سرائے نورنگ بنوں نے دوسری، گرلز ڈگری کالج سوال ڈھیر مردان نے تیسرے پوزیشن ھاصل کی، بیڈمنٹن میں گرلز ڈگری کالج ایبٹ آباد ہزارہ زون نے پہلی، فرنٹیئر کالج نے دوسری اور گرلز ڈگری کالج چترال نے تیسرے پوزیشن اپنے نام کرلی، ٹیبل ٹینس میں ہزرہ زون نے گولڈ، گرلز ڈگری کالج ڈی آئی خان نے سلور اور باچا خان کالج پشاور نے براؤنز میڈل حاصل کیا۔ نٹ بال میں پشاور زون نے پہلی، فرنٹیر کالج نے دوسری اور ہزارہ نے تیسری، ہینڈ بال میں گرلز کالج ہری پور نے پہلی، سرائے صالح نے دوسری گرلز کالج نوشہرہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ والی بال میں گرلز کالج درگئی ملاکنڈ نے گولڈ، ہزارہ نے سلور اور گرلز کالج لکی مروت بنوں نے تیسری پوزیشن اپنے نام کرلی۔ تھرو بال میں فرنٹیئر کالج پشاور نے گولڈ، باچا خان کالج نے سلور اور گرلز کالج نوشہرہ نے براؤنز میڈل اپنے نام کیا۔ چک بال میں فرنٹیئر کالج نے گولڈ، ہزرہ زون نے سلور اور گرلز ڈگری کالج گلبہار نے براؤنز میڈل حاصل کیا۔ ان مقابلوں میں پشاور زون نے 41 پوائنٹ کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی۔

Kepra continues to crack down on tax defaulting restaurants across the province

کیپرا کا صوبہ بھرمیں ٹیکس نادہندہ ریسٹورنٹس کیخلاف کریک ڈاؤن جاری

ڈائریکٹر جنرل خیبرپختونخوا ریونیو اتھارٹی(کیپرا) فوزیہ اقبال کی ہدایات پر یونیورسٹی روڈ پر واقع تین بڑے ریسٹورنٹس پر کیپرا کی ٹیم کی کاروائی ۔ٹیکس کی عدم ادائیگی پر تین ریسٹورنٹس  اور ایک آئس کریم شاپ کا ریکارڈ سرکاری تحویل میں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق کیپرا ہیڈ کوارٹرز کے اسسٹنٹ کلکٹر خالد منصور،اسسٹنٹ کلکٹر روح اللہ خان،  اسسٹنٹ کلکٹر شاہنواز خان،  اسسٹنٹ ڈائریکٹر گوہرعلی، ا نسپکٹر محمد افضال عابد،  آڈیٹر ہادی حسین بنگش اور آڈٹیر سکندر حیات پر مشتمل ٹیم نے سیلز ٹیکس آن سروسز کی ادائیگی کو یقینی بنانے کیلئے یونیورسٹی روڈ پر واقع تین بڑے ریسٹورنٹس اور ایک مشہور آئس کریم شاپ پر کاروائی کے دوران  تینوں ریسٹورانٹس اور آئیس کریم شاپ کا ریکارڈ سرکاری تحویل میں لے لیا۔اسی طرح مردان میں ڈپٹی کلیکٹر محمد حسن خان، اسسٹنٹ ڈائریکٹر کاشف احمد، اسسٹنٹ کلکٹر مہران احمد اور انسپکٹر عبدالوحید پر مشتمل کیپرا مردان کی ٹیم نے ٹیکس نادہندہ ریسٹورانٹ کا ریکارڈ سرکاری تحویل میں لے لیا جس کی چھان بین کی جائے گی۔

 اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل کیپرا فوزیہ اقبال نے اپنے بیان میں کہا کہ پشاور سمیت صوبہ بھر کے متعدد ہوٹل اور ریسٹورنٹس کی جانب سے ٹیکسز کی عدم ادائیگی سامنے آرہی ہے جبکہ کیپرا کی جانب سے ان کو متعدد بار نوٹسز بھی جاری کیے گئے ہیں تاہم ان کی جانب سے کسی قسم کی مثبت پیشرفت سامنے نہیں ائی جس کی بنیاد پر خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کی انتظامیہ مجبور ہے کہ ان کے خلاف سخت اقدامات لے۔ڈی جی کیپرا کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم کی جانب سے ٹیکس کی عدم ادائیگی میں ملوث تمام ریسٹورنٹس اور ہوٹلوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسے تمام ریسٹورنٹس اور ہوٹل جو کہ ٹیکس کی عدم ادائیگی میں ملوث ہیں ان کا ریکارڈ سرکاری تحویل میں لیا جائے گا اور ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے اس کے ساتھ ساتھ ٹیکس نادہندہ ریسٹورنٹس اور ہوٹلوں کو سیل کیا جائے گا اور مالکان کےبینک اکاؤنٹس بند کیے جائیں گے۔ ٹیکس کی عدم ادائیگی یا ٹیکس چوری کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور ٹیکس نادہندگان کے خلاف کیپرا کے قوانین کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ ان ریسٹورانٹس کو کیپرا کے قوانین و ضوابط کے مطابق متعدد بار نوٹسز جاری کئے گئے تھے اور ان کو اپنا ریکارڈ کیپرا کے عملے کے پاس جمع کرانے کا کہا گیا تھا لیکن ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا تھا جس کے بعد ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔

Provincial government's decision to provide free education to girl students and orphans at inter level

صوبائی حکومت کا یتیم بچوں کو انٹر لیول پر مفت تعلیم دینے کا فیصلہ

صوبے کے 19جامعات کے وائس چانسلر ز کی تعیناتی کے عمل کو صوبائی کابینہ کے سامنے رکھنے کا فیصلہ۔صوبائی وزیر برائے اعلی ٰتعلیم مینا خان آفریدی کی صحافیوں سے گفتگو کے دوران بتایا کہ  کالجز کیلئے ایک انڈومنٹ فنڈ قائم کررہے ہیں ۔ فنڈ انٹر میڈیٹ لیول پر میرٹ پر داخلہ لینے والی تمام طالبات اورتمام یتیم بچوں کو تعلیم دی جائے گی ۔ اس وقت صوبے کی جامعات میں وائس چانسلرز اور مالی مشکلات دو بڑے ایشوز ہیں۔ نگران حکومت نے مینڈیٹ سے ہٹ کر وائس چانسلر کی تعیناتی کیلئے سرچ کمیٹی میں ممبران شامل کئے۔ یونیورسٹیز ایکٹ میں ترمیم لارہے ہیں ۔ صوبائی سطح پر ہائر ایجوکیشن کمیشن بنارہے ہیں۔ 2017 سے 2024 تک ہائرایجوکیشن کمیشن نےخیبر پختونخوا کے جامعات کے لیے فنڈ میں کوئی بھی اضافہ نہیں کیا۔  8 سے 9 ارب روپے ہر سال صوبے کو ہائر ایجوکیشن کی مد میں دیا جارہا ہے جو کہ بہت کم ہے۔پچھلے ادوار میں جامعات میں غیر ضروری لوگوں کو بھرتی کیا گیا۔

صوبائی وزیر برائے اعلی ٰتعلیم مینا خان آفریدی نے مزید کہا کہ  جامعات کے تمام مسائل کے حل کیلئے ٹاسک فورس بنارہے ہیں۔ٹاسک فورس میں مختلف محکموں کے نمائندگان اور سابقہ وائس چانسلرز  شامل ہونگے ۔ ہائیر ایجوکیشن ڈیپاٹمنٹ یکسان نصاب کے اوپر بھی کام کررہاہے ۔ جامعات کے سولرائزیشن بھی زیرغور ہے جس کیلئے ڈونرز فنڈڈ اداروں سے رابطے کیے جائینگے۔پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ موڈپر جامعات کو شمسی توانائی پر منتقل کرسکتے ہیں۔جامعات اورکالجز میں جن ڈیپاٹمنٹ میں طلباءکی تعداد نہ ہونے کے برابر ہوں ان ڈیپاٹمنٹ کو ختم کیا جائے گا۔

Malakand protest against taxes

ملاکنڈ ڈویژن ، قبائلی اضلاع کا ایک اور پیچیدہ مسئلہ

ملاکنڈ ڈویژن ، قبائلی اضلاع کا ایک اور پیچیدہ مسئلہ
عقیل یوسفزئی
ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع میں گزشتہ روز ٹیکسوں کے مجوزہ نفاذ کے خلاف ہڑتال کی گئی اور ریلیاں نکالی گئیں۔ ہڑتال اور احتجاج میں تاجروں اور کاروباری حلقوں کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں اور وکلاء، سٹوڈنٹس تنظیموں نے حصہ لیتے ہوئے مجوزہ فیصلے کی مخالفت کی اور موقف اختیار کیا کہ وہ ملاکنڈ ڈویژن کی جدا گانہ حیثیت برقرار رکھنے کے لیے اس احتجاج سلسلہ کو آگے بڑھائیں گے اور اگر حکومت نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی نہیں کی تو آزاد کشمیر کی طرح مزاحمت کا راستہ اختیار کریں گے۔
اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے سوات کے سینئر صحافی شہزاد عالم نے کہا ہے کہ پاکستان میں سوات ریاست کے ادغام کے وقت ایک معاہدے کے دعوے کیے جاتے ہیں جس کے تحت اس علاقے کو مروجہ ٹیکسز یا کسٹم وغیرہ سے استثنیٰ حاصل تھا تاہم اس قسم کے کسی معاہدے کا کوئی دستاویزی ثبوت موجود نہیں۔ شاید کہ ایسی کوئی کمٹمنٹ زبانی طور پر ہوئی ہو تاہم یہ معاملہ اس حوالے سے بعد کی حکومتوں نے متعدد بار یقین دھانی کرائی کہ ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس نظام لاگو نہیں کیا جائے گا۔ ان کے بقول جب چند برس قبل ایک آئینی طریقہ کار کے مطابق فاٹا اور پاٹا کی حیثیت تبدیل کی گئی تو ایک نئی صورتحال پیدا ہوئی اور محمود خان کے دور حکومت میں خیبرپختونخوا اسمبلی میں بعض ترامیم کی گئیں جس کے نتیجے میں ٹیکس نظام لاگو کرنے کا راستہ ہموار کیا گیا۔ شہزاد عالم کے مطابق ملاکنڈ ڈویژن کے عوام نے حالیہ انتخابات کے دوران بھی تحریک انصاف کو بھاری مینڈیٹ سے نوازا ہے اس لیے اب بال ایک بار پھر صوبائی حکومت کی کورٹ میں ہے۔ سینئر تجزیہ کار آصف نثار غیاثی کے مطابق متعدد بار اس ضمن میں استثنیٰ دینے کے اقدامات کیے گئے مگر اب لگ یہ رہا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن اور قبائلی اضلاع میں یہ نظام لاگو اور نافذ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے اور بعض حلقوں کے مطابق مجوزہ فیصلہ آئی ایم ایف کی شرائط میں بھی شامل ہے۔
اسباب و عوامل جو کچھ بھی ہو لگ یہ رہا ہے کہ ان علاقوں کو ٹیکس نظام میں لانے پر واقعی سنجیدہ غور جاری ہے۔ اس تمام صورتحال کے تناظر میں ضرورت اس بات کی ہے کہ عوامی نمائندوں اور سیاسی قوتوں کو اعتماد میں لیا جائے اور ان دو حساس، جنگ زدہ اور پسماندہ علاقوں کے مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے بعض رعایتوں پر مشتمل کوئی نظام یا طریقہ کار سامنے لایا جائے تاکہ کسی عوامی مزاحمت اور ناراضگی کی صورتحال سے بچا جاسکے۔

Successful test of Pakistan's Fateh 2 guided rocket system

پاکستان کا فتح 2 گائیڈڈ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق گائیڈڈ راکٹ فتح ٹو 400 کلو میٹر تک مار سکتا ہے۔فتح ٹو گائیڈڈ راکٹ سسٹم جدید نیوی گیشن سسٹم سے لیس ہے اور راکٹ سسٹم کسی بھی میزائل ڈیفنس سسٹم کو مات دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔  آئی ایس پی آر کے مطابق فتح ٹو میزائل انتہائی درستگی کے ساتھ اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ الفتح  ٹو میزائل کو پاکستان کے آرٹلری ڈویژنز میں شامل کیا جا رہا ہے۔ یہ راکٹ سسٹم پاکستانی فوج کے روایتی خطرناک ہتھیاروں کو نمایاں طور پر اپ گریڈ کرے گا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق چیف آف جنرل اسٹاف، تینوں سروسز کے سینئر افسران، سائنسدانوں اور انجینئرز نے میزائل کے فلائٹ ٹیسٹ کا مشاہدہ کیا۔دوسری جانب شاندار کامیابی پر فوجیوں اور سائنسدانوں کو صدر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے مبارکباد پیش کی۔

Inauguration of Volleyball Tournament at Bannu Sports Complex

بنوں سپورٹس کمپلیکس میں والی بال ٹورنمنٹ کا افتتاح

ڈپٹی کمشنر بنوں شاہ سعود خان نے سپورٹس کمپلیکس بنوں میں وزیر سب ڈویژن والی بال ٹورنمنٹ کا افتتاح کردیا۔رنگارنگ افتتاحی تقریب میں سب  ڈویژن وزیر کے اسسٹنٹ کمشنرحیام ناصر،وزیر سب ڈویژن کے سپورٹس آفیسراحسان اللہ خان ،انٹرنیشنل ریفری وضلعی سپورٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری محمد نظام الحق،اتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے فیاض پپو،قومی والی بال کوچ لائق خان،پروفیسرفرید اللہ خان،سیف اللہ خان اور سابق ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسرملک حبیب اللہ خان سمیت کثیرتعدادمیں سپورٹس سے وا بستہ شخصیات کھلاڑیوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر  کھلاڑیوں کاڈپٹی کمشنرکے ساتھ تعارف کرایا گیااورٹور نمنٹ میں حصہ لینے والی20 ٹیموں کے کھلاڑیوں میں والی بال اورکٹ تقسیم کئے گئے۔ڈپٹی کمشنرشاہ سعود، اسسٹنٹ کمشنرسب ڈویژن وزیرحیام ناصراوروزیر سب ڈویژن کے سپورٹس آفیسراحسان اللہ خان نے کہا کہ بنوں اوروزیرسب ڈویژن کے کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں وسائل کی کمی کے باوجودبنوں کے کھلاڑی ملکی اوربین الاقوامی سطح پرملک اوربنوں کا نام روشن کررہے ہیں۔  حالیہ اذلان شاہ ہاکی ٹورنمنٹ میں بنوں کے کھلاڑی صفیان خان نے مین آف دی ٹورنمنٹ کااعزازحا صل کیا۔قومی والی بال ٹیم میں چارکھلاڑی بنوں کے ہیں جبکہ قومی والی بال ٹیم اور قومی خواتین والی بال ٹیم کے کپتانوں کاتعلق بھی بنوں سے ہے اوردیگرکھیلوں میں بھی بنوں کے کھلاڑی ملک کی نمائندگی کررہے ہیں ۔انہوں  نے کہا کہ وزیرسب ڈویژن کے کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ان کھلاڑیوں میں چھپے ہوئے ٹیلنٹ کو سامنے لا نے کیلئے پہلے بھی کھیلوں کے ٹورنامنٹس منعقد کئے ہیں ۔ اور موجودہ وقت میں بھی مختلف قسم کے کھیلوں کے متعدد ٹورنامنٹس جاری ہیں۔  جن کا مقصد کھلاڑیوں کا ٹیلنٹ سامنے لانے کے ساتھ ساتھ نوجوان نسل کو صحت مندانہ تفریح کے مواقع فراہم کرنااورانہیں کھیلوں کی جانب راغب کرکے منشیات اورمنفی سرگرمیوں سے بچانا ہے۔انہوں  ے کہا کہ کھیل کے میدان آباد کرنے سے ہسپتال ویرا ن ہو ں گے امن کی فضا قائم رہیگی جبکہ آئس ومنشیات کی لعنت سے ہمارے نوجوان محفوظ رہیں گے۔

Petrol and diesel prices likely to decrease from August 16

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کرتے ہوئے پیٹرول 15  روپے 39 پیسے اور ڈیزل 7 روپے 88 پیسے فی لیٹر سستا کردیا۔وفاقی حکومت نے ایک  ماہ کے  دوران مسلسل دوسری بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی ہے۔وزات خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 288 روپے 49 پیسے فی لیٹر سے کم ہوکر 273 روپے 10  پیسے فی لیٹرہوگئی ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق 7 روپے 88 پیسے کی کمی کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کے نرخ 281 روپے 96 پیسے  سے کم ہوکر 274 روپے 8  پیسے فی لیٹر ہوگئے ہیں۔

اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت میں 9 روپے 86 پیسے فی لیٹراورلائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 7 روپے54 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا جو آئندہ 15 روز تک برقرار رہیں گی۔حکام کے مطابق پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پٹرولیم لیوی کی شرح 60 روپے فی لیٹر ہے جو کہ پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد ہے۔اسی طرح مٹی کے تیل پر پیٹرولیم لیوی کی شرح 0.5 روپے فی لیٹر ہے اور لائٹ ڈیزل آئل پر یہ شرح صفر ہے،  البتہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتیں چونکہ ڈی ریگولیٹڈ ہیں اس لیے حکومت ان کا اعلان نہیں کرتی۔