پاکستان تحریک انصاف نے چند ناقابل عمل مطالبات پیش کرتے ہوئے 24 نومبر کو ملک بھر خصوصاً اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ اس احتجاج کے لیے گزشتہ اڑھائی برسوں کی طرح ایک بار پھر خیبرپختونخوا کو بیس کیمپ بنا دیا گیا ہے۔ دو سال قبل محمود خان بطور وزیراعلیٰ اس قسم کے احتجاجوں کو لیڈ کرتے تھے، ان سے قبل پرویز خٹک بھی یہی شغل فرما چکے ہیں، مگر اب علی امین گنڈاپور نے اس سلسلے میں تمام حدود و قیود پار کر دی ہیں۔ وہ اب تک بطور وزیراعلیٰ چار مرتبہ عمران خان کی رہائی کی غرض سے پنجاب اور وفاق پر حملہ آور ہو چکے ہیں۔

علی امین گنڈاپور اپنے ہر احتجاج کو آخری احتجاج قرار دیتے ہیں۔ کبھی سر پر کفن باندھنے کے بیانات جاری کرتے ہیں تو کبھی وزیراعظم ہاؤس میں گھس کر بیڈروم تک جانے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ اس طرح صوبے کی جانب سے وفاق اور پنجاب حکومتوں کے ساتھ یکطرفہ جنگ جاری ہے۔ پنجاب اور وفاقی حکومتیں اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، وفاق نے ملکی معیشت کو استحکام دینے کے لیے انتھک کاوشیں کی ہیں جو کسی حد تک بارآور ثابت ہو رہی ہیں، جبکہ پنجاب حکومت بھی عوامی فلاح و بہبود کے ان گنت منصوبے شروع کر چکی ہے۔

خیبرپختونخوا کی حکومت عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاجوں میں مصروف ہے۔ صوبے کے انتظامی معاملات جمود کا شکار ہو چکے ہیں۔ امن و امان کی بدترین صورتحال درپیش ہے، شرپسند عناصر اس قدر طاقت پکڑ چکے ہیں کہ وہ پولیس پوسٹ سے سات اہلکاروں کو ڈنکے کی چوٹ پر اغوا کرتے ہیں اور ریاست کی رٹ کو للکارتے ہیں، مگر حکومت کو عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاجوں اور بیانات سے فرصت میسر نہیں۔

اس سلسلے کو بشریٰ بی بی نے مزید مہمیز عطا کی ہے۔ ان کے بارے میں عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ گھریلو خاتون ہیں اور سیاست سے ان کا کوئی تعلق نہیں، مگر اب وہ اپنے اعمال و افعال اور اقوال سے خود کو سیاست کا بھرپور حصہ ثابت کر رہی ہیں۔ ان کی جو مبینہ آڈیو سامنے آئی ہے، اس میں انہوں نے جو لب و لہجہ اپنایا ہے اور ممبران پارلیمنٹ و پارٹی عہدیداروں کے لیے جو سخت ہدایات جاری کی ہیں، اس سے واضح ہو رہا ہے کہ وہ خیبرپختونخوا کو ایک مرتبہ پھر وفاق پر چڑھائی کے لیے نہ صرف تیار کر رہی ہیں بلکہ اس تیاری میں شدت بھی موجود ہے۔

بشریٰ بی بی نے مبینہ آڈیو میں کہا ہے کہ پختون غیرت مند اور جہادی قوم ہے۔ وہ یا تو عمران خان کا پیغام دے رہی ہیں یا پھر اپنے الفاظ استعمال کر رہی ہیں، مگر پختونوں کی غیرت اور جذبہ جہاد کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پختون کی اسی غیرت اور جذبہ جہاد سے ماضی میں ان گنت ناجائز فائدے اٹھائے جا چکے ہیں۔ اب بشریٰ بی بی تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے اسی غیرت اور جذبہ جہاد کو ابھارنے پر کمر بستہ نظر آ رہی ہیں۔

بشریٰ بی بی مذہبی ٹچ دینا بھی نہیں بھولیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سچا مسلمان غیرت مند ہوتا ہے، آپ کلمہ گو اور حضرت محمدؐ کے امتی ہیں۔ اس مبینہ آڈیو سے ثابت ہو رہا ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت عمران خان کی رہائی کے لیے تمام حدود پار کرنا چاہتی ہے۔ بشریٰ بی بی نے باقاعدہ طور پر شاید پہلی بار کوئی خطاب کیا ہے جس میں تمام مصالحے ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔

اس احتجاج میں ماضی قریب کی طرح پنجاب یا کسی دیگر صوبے سے کارکنوں کی شمولیت نہ ہونے کے برابر رہے گی۔ بلکہ خیبرپختونخوا کے لوگوں کو وفاقی پولیس، رینجرز یا فوج سے لڑانے کی ایک بھرپور کوشش ہو رہی ہے۔ تحریک انصاف اور اس کی قیادت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ انقلاب لانا اور ملک کو تلپٹ کرنا بچوں کا کھیل نہیں۔

ایک صوبے کو وفاق کے خلاف استعمال کرنے کی روش احمقانہ ہے۔ اس صوبے نے مینڈیٹ اس مقصد کے لیے نہیں دیا کہ اس کے وسائل کو یوں ضائع کیا جائے۔ اس جماعت کو اپنی مقبولیت کا اتنا ہی زعم اور یقین ہے تو یہ کراچی سے کوئی لانگ مارچ کریں یا لاہور سے کسی احتجاج کی منصوبہ بندی کریں۔ گزشتہ دو ڈھائی سال سے خیبرپختونخوا کو تختہ مشق بنا دیا گیا ہے۔

حیرت انگیز طور پر وفاقی حکومت شترمرغ کی طرح ریت میں سر دبا کر طوفان گزرنے کا انتظار کر رہی ہے۔ جس طرح صوبائی حکومت اپنی اصل ذمہ داریوں سے غافل ہے، اسی طرح وفاقی حکومت بھی ذمہ داریاں پوری کرنے میں کوتاہی برت رہی ہے۔ ایک جماعت کو کیوں کر یہ اجازت دی جا سکتی ہے کہ وہ ایک صوبے کو وفاق کے خلاف استعمال کرے اور اس کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو؟

تحریک انصاف کو خواتین کی شکل میں نئی قیادت مبارک ہو، مگر نئی قیادت کو سوچ سمجھ کر اور پھونک پھونک کر قدم رکھنے کی ضرورت ہے۔ ان کے کسی قدم سے ملکی سلامتی پر حرف نہیں آنا چاہیے۔ عمران خان کی رہائی احتجاجوں اور بیانات سے ممکن نہیں۔ اس کے لیے مروجہ طریقہ کار پر عمل کرنا ہوگا۔ ریاست کے تیور سے محسوس ہو رہا ہے کہ وہ کسی دھونس میں آنے والی نہیں۔

وصال محمد خان

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket