جامعہ پشاور اور اقوام متحدہ کے فنڈ برائے اطفال (یونیسیف ) نے ایک مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کۓ ہیں۔ جس کی رو سے دونوں ادارے اگلے تین سال کے دوران مشترکہ کوششوں سے یونیسیف کے بنیادی چھ پروگراموں میں تیکنیکی , فیلڈ ورک , ڈیٹا بیس مرتب کرنے سمیت فیکلٹی و سٹوڈنٹس کی استعداد کار بڑھا ئیں گے۔ اس موقع پر یونیسیف کے ملکی سربراہ عبداللہ فاضل نے کہا کہ میرے لئے خیبر پختونخواہ کی تاریخی درسگاہ کے ساتھ معاہدہ بطور سٹریجک پارٹنرفخرکی بات ہے یونیسیف سربراہ نے کہا کہ امید ہےکہ مفاہمت کی یاداشت سے یونیسیف کو درپیش چیلنجز جیسے ماحولیاتی تبدیلی, انسانی نظافت و ستھرائی ، غذا ئیت کی کمی،بچوں کی کسی منفی رویےسے بچا و اور تدارک میں یونیوسٹی کی علمی صلاحیتوں کو برو ئے کار لانےمیں مدد مل سکے گی- اس موقع پر انہوں نے معاشرے میں بچوں کو لاحق خطرات اور زہنی نشو و نما میں منڈلاتے سنگین نوعیت کے رجحانات پر فیکلٹی سے مقالہ جات کی تحقیقی سرگرمیوں کو بھی معاہدے میں شامل کرنے کی حامی بھری ۔
اس موقع پر وا ئس چانسلر جامعہ پشاور پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم قاضی نے مفاہمت کو طلباء و طالبات کیلۓ نیک شگون قرار دیا اور امید ظاہرکی کہ تعاون سے فیکلٹی کی استعداد کار سے فا ئد ہ جبکہ طلباء و طالبات کی استعداد کار بڑھانے اورفا ئنل ایئرپراجیکٹس میں تیکنیکی و مالی معاونت سےتحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینےمیں مدد مل سکے گی ۔ مفاہمت کی یاداشت کے تحت واش و موسمیاتی تبدیلی و سانحات سے بچاٶ ، سماجی برتاٶ میں تبدیلی، تعلیم و استعداد, صحت و غذاٸیت، تحفظ اطفال و سماجی پالیسی, ڈیٹا بیس تجزیات جیسے پروگراموں پر دونوں شریک کار باہمی کام کریں گے ۔ اس موقع پر رجسٹرار جامعہ پشاور پروفیسر یرید احسن ضیاء ,پلاننگ ڈاٸریکٹر پروفیسر بشری خان سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔یونیسیف کی جانب سے، پشاور آفس کے ظہیر احمد ، سہیل احمد اور مریم ترانہ سمیت دیگر پروگرام افیسرز نے بھی شرکت کی۔