الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی میڈیا کیلئے 17 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ہے۔ قومی میڈیا میں پرنٹ ، الیکٹرانک، ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا انفلونسرز شامل ہیں۔
1. الیکشن مہم کے دوران قومی میڈیا پاکستان کے نظریات، خودمختاری ، سیکیورٹی کیخلاف کوئی خبر نشر نہیں کرےگا۔
2. قومی میڈیا عدلیہ اور دیگر قومی اداروں کی آزادی اور سالمیت کیخلاف تعصب پر مبنی رائے کی عکاسی نہیں کرے گا
3. ایسے بیانات یا الزامات جن سے قومی اتحاد، امن و امان کی صورت حال کا خطرہ ہو کو نشر نہیں کیا جائے گا۔
4. کوئی ایسا مواد شامل نہیں ہو گا جو کسی امیداوار، سیاسی جماعت پرمذہب، برادری کی بنیاد پر ذاتی حملہ ہو۔خلاف ورزی پر قانونی کارروائی ہو گی۔
5. ایک امیدوار کے دوسرے امیدوار پر الزام پر دونوں اطراف سے بیان اور تصدیق کی جائے گی۔
6. پیمرا، پی ٹی اے، پی آئی ڈی،وزارت اطلاعات کا سائیبر ڈیجیٹل ونگ سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو دی گئی کوریج مانیٹر کرے گا۔
7. امیدوار اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے ادائیگی کی تفصیلات پولنگ ڈے کے 10 دن کے اندر دے گا۔
8. پیمرا، پی ٹی اے، پی آئی ڈی،وزارت اطلاعات کا سائیبر ڈیجیٹل ونگ ضابطہ اخلاق پر عملدرامد کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت کرے گا۔
9. حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے میڈیا نمائندوں اور ہائوسز کو تحفظ فراہم کریں گے۔
10. قومی خزانہ سے کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کی مہم نہیں چلائی جائے گی،ووٹرز کی آگاہی کے پروگرام چلائے جائیں گے۔
11. الیکشن کے دن سے 48 گھنٹے قبل الیکشن میڈیا مہم ختم کر دی جائے گی،الیکشن عمل میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔
12. انٹرنس ایگزٹ پولز، پولنگ اسٹیشن یا حلقے میں سروے سے اجتناب کیا جائے گا جس سے ووٹر متاثر ہو۔
13. صرف تسلیم شدہ میڈیا نمائندگان ایک دفعہ کیمرے کے ساتھ پولنگ عمل کی ویڈیو بنانے پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوں گے۔
14. خفیہ بیلٹ کی ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں ہوگی،میڈیا نمائندگان گنتی کا بغیر کیمرے کے مشاہدہ کریں گے۔
15. میڈیا نمائندگان الیکشن سے قبل، دوران یا بعد میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے تک نتیجہ نشر نہیں کیا جائے گا۔
16. نتائج نشر کرتے وقت بتایا جائے گا کہ یہ غیر سرکاری، نامکمل نتائج ہیں جنہیں آر او کی جانب سے اعلان تک حتمی نہ سمجھا جائے۔
17. ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر صحافی یا امیڈیا ادارے کی ایکریڈیشن ختم کی جا سکتی ہے۔