باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کی جانب سے تین روزہ بین الاقوامی سیمینار اختتام پذیر ہو چکا ہے جہاں کانفرنس کے اختتامی تقریب میں صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد خان، وائس چانسلر باچا خان یونیورسٹی پروفسیر ڈاکٹر زاہد حسین سمیت ایک سو سے زائد قومی و بین الاقوامی ماہرین نے شرکت کی، اس موقع پر ماہرین نے اس کانفرنس کو پاکستان سمیت خطے کے دوسرے ممالک کے لئے لازمی قرار دیتے ہوئے خطے میں زرعی شعبہ میں جدت لانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ماہرین کے مطابق ملک کی جی ڈی پی کا 22فیصد حصہ زراعت پر انحصار کرتا ہے اس لئے زرعی شعبے کو ترقی دینے سمیت ملک کو حقیقی معنوں میں زرعی بنانے اورمستقبل میں غذاتی قلت پر قابوں پانے کے لئے زراعت کے شعبے کو ترقی دینے کی ضرورت ہے۔ کلامیٹ چینج،پانی کی کمی، فرسودہ کاشتکاری تکنیکی نظام،بڑھتی ہوئی آبادی اور تیزی کے ساتھ زرعی اراضیات میں کمی سمیت محدود وسائل زرعی ترقی کے راہ میں اہم رکاوٹیں ہیں جیسے پر قابوں پانے کے لئے جامعات کی سطح پر زراعت کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔کانفرنس کی اختتامی تقریب میں صوبائی وزیر اور وائس چانسلر کی جانب سے کانفرنس کی شرکاء کو شیلڈ اور سرٹیفکیٹس تقسیم کئے گئے۔