گورنر نے واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے تعاون سے زرعی یونیورسٹی پشاور میں گندم کی خاص قسم کی پیداوار کو بہترین اقدام قرار دیا۔ گورنر نے گندم کی خاص قسم کو زرعی یونیورسٹی میں متعارف کرانے پر سینیٹر نعمان وزیر کی کاوشوں کو بھی سراہا ۔صوبہ کے زمینداروں کو گندم کی جدید اقسام سے متعلق رہنمائی حاصل ہونی چاہئے۔معیاری گندم کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کیلئے زرعی یونیورسٹی، زرعی تحقیقی اداروں کو اپنی جدید تحقیق کو کسانوں، کاشتکاوں، زمینداروں کو منتقل کرنیکی ضرورت ہے۔ زرعی خود کفالت کو بہتر بنانے کیلئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔تمام سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ صوبہ کے پانی کو درست استعمال میں لانے کیلئے پی ایس ڈی پی منصوبوں میں شامل کرنے کیلئے کام کریں۔صوبہ کے پانی کے استعمال کیلئے انفراسٹرکچر کی بہتری سے صوبہ کی بنجر زمینوں کو سیراب کر کے بڑے پیمانے پر گندم سمیت دیگر زرعی اجناس کی پیداوار بڑھائی جا سکتی ہے۔تمام صوبائی حکومتیں زمینداروں، کسانوں اور کاشتکاروں کو سہولیات فراہم کر کے انکی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کریں۔دکھ ہوتا ہے جب فضل کٹائی کے وقت زمیندار، کسانوں، کاشتکاروں کو خوار اور پریشانی میں مبتلا دیکھتا ہوں۔مذاکرات کے ذریعے صوبہ کے حقوق کیلئے وفاق کے پاس جاؤں گا۔ صوبہ کے زمینداروں، نوجوانوں ہر طبقہ فکر کی بہتری کیلئے ملکر چلتا چاہتا ہوں۔آرٹیکل 121 اور122 واضح ہے کسی کے انفرادی فیصلوں یا پسند نا پسند کا زمہدار نہیں ہوں۔ گورنر ہاؤس کی وجہ صوبہ کی ترقی میں کبھی خلل نہیں پڑنے دوں گا۔گورنر ہاؤس کے دروازے تمام سیاسی جماعتوں اور تمام مکاتب فکر کے افراد کیلئے کھلے ہوئے ہیں۔تمام سیاسی جماعتوں کو کہتا ہوں کہ گورنر ہاؤس آئیں اور میرے ساتھ ملکر وفاق سے صوبہ کا مقدمہ پیش کریں۔