Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Sunday, May 19, 2024

اسلام آباد میں صوبائی کابینہ کا اجلاس کیوں؟

اسلام آباد میں صوبائی کابینہ کا اجلاس کیوں؟
عقیل یوسفزئی
یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس آج پشاور کی بجائے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کیوں بلایا گیا ہے ۔ غالباً صوبے کی تاریخ میں اس نوعیت کا کوئی ایونٹ اسلام آباد میں ہونے جارہاہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق صوبائی کابینہ کے اس ” منفرد ” اجلاس میں شرکت کے لیے وزیر اعلیٰ ، وزراء ، معاونین اور مشیروں کے علاوہ متعلقہ بیوروکریٹس کی بہت بڑی تعداد اتوار کے روز لاؤ لشکر سمیت سرکاری پروٹوکول میں اسلام آباد پہنچ گئی ہے ۔ ان کی کل تعداد 100 سے زائد بنتی ہے ۔ اگر ان کی گاڑیوں ہی کے خرچے کا جائزہ لیا جائے تو ثابت ہوگا کہ یہ خرچہ لاکھوں میں بنے گا ۔ قیام و طعام کے خرچے بھی لاکھوں میں آئیں گے ۔ ایک جنگ زدہ اور سیلاب زدہ صوبے کے حکمرانوں کو اس قسم کی عیاشیاں زیب نہیں دیتیں حالانکہ صوبائی حکمران پارٹی دوسروں پر تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی اور کفایت شعاری کا نام اور دعویٰ ہر ایک کی زبان پر ہوتا ہے۔ اسلام آباد میں ہی اس عیاشی کی نوبت اور ضرورت کیوں پیش آئی اس کے بارے میں صوبائی حکومت کو وضاحت دینی چاہیے کیونکہ بظاہر اس اقدام کا کوئی سیاسی یا انتظامی جواز نظر نہیں آتا۔
اس سے قبل صوبے کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اپنی کابینہ سے شیر افضل مروت کے بھائی کو نکالنے کا اقدام اٹھایا تو اس پر بھی بحث چل نکلی حالانکہ خالد مروت کی بجائے وزیر صحت ، مشعال یوسفزئی اور بعض دیگر کو بعض سنگین الزامات کے باعث فارغ کرنے کی اطلاعات زیر گردش تھیں۔
صوبے کو بیڈ گورننس کے مسائل کا سامنا ہے اور اس کا بڑا ثبوت یہ ہے کہ صوبائی حکومت تاحال نئے چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس کی تعیناتی میں بھی کامیاب نہیں ہوسکی ہے ۔ کہا تو یہ جارہاہے کہ ان دونوں اہم پوسٹوں کے لیے نہ صرف یہ کہ ” بارگیننگ ” جاری ہے اور کروڑوں کی آفرز کی افواہیں مارکیٹ میں زیر گردش ہیں جو کہ انتہائی افسوس ناک بات ہے اور اس قسم کی اطلاعات ، اقدامات سے بیوروکریسی میں سخت تشویش پھیل گئی ہے ۔ حکمران جماعت کو اس بے یقینی اور بد اعتمادی کا نہ صرف نوٹس لینا چاہیے بلکہ اس تمام تر صورت حال کا تدارک بھی لازمی ہے۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket